کراچی: (سچ خبریں) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے، مانیٹری پالیسی میں بنیادی شرح سود 15 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیہ اسٹیٹ بینک کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے رواں مالی سال تیسری مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا ہے، مانیٹری پالیسی میں بنیادی شرح سود 15 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یاد رہے اسٹیٹ بینک نے گزشتہ مانیٹری پالیسی میں بھی شرح سود تبدیل نہیں کی گئی تھی۔دوسری جانب وزیرخزانہ سینیٹرمحمد اسحاق ڈار نے واضح کیا ہے کہ قرضوں کی ری شیڈولنگ کے لئے پیرس کلب نہیں جائیں گے، بانڈز کی ادائیگی بروقت کی جائے گی ، آئی ایم ایف کے معاہدے کی پاسداری کریں گے، 50ہزار ڈالر تک کی ایل سیز کی ادائیگیاں کرنے جارہے ہیں جس کیلئے سٹیٹ بنک نے ڈیٹا فراہم کردیا ہے، اتحادی حکومت اپنی ذمہ داریاں ادا کررہی ہے، سابقہ حکومت کی وجہ سے ملک مسائل کا شکار ہوا۔
انہوں نے میڈیا کوبریفنگ میں کہا کہ آئی ایم ایف کے جائزہ اجلاس کیلئے میری ٹیم روانہ ہوچکی ہے، میں نے شرکت کرنی ہے اور روانگی سے قبل ان چار چیزوں کی وضاحت ضروری تھی تاکہ ملکی اور بیرونی سطح پر ملکی معیشت کے حوالے سے اہم فیصلوں سے آگاہ کیا جاسکے۔گزشتہ حکومت کی وجہ سے معاشی مسائل پیدا ہوئے اور ایل سی کی ادائیگیاں التوا کا شکار ہیں۔
انہوںنے کہاکہ میں نے گورنر سٹیٹ بنک سے کہا کہ ایل سی کے حوالے سے مختلف حجم کی ایل سی کے اعدادوشمار اکٹھے کرکے ڈیٹا فراہم کردیں جس پر سٹیٹ بنک آف پاکستان نے ڈیٹا فراہم کردیا ہے۔50 ہزار ڈالر تک جتنی زیرالتوا ایل سی کی ادائیگیاں تھیں وہ ادا کردی جائیں گی جس سے 50 فیصد ادائیگیوں کے مسائل حل ہوجائیں گے اور کاروباری برادری کے مسائل حل ہوں گے۔
انہوں نے عالمی درجہ بندی کے اداروں کے حوالے سے کہا کہ زوم اجلاس کے ذریعے ہم نے انہیں درست اعدادوشمار فراہم کئے ان کی درجہ بندی محدود اعدادوشمار پرمبنی تھے جسے درست ریکارڈ فراہم کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی دلچسپی پانچ درآمدی صنعتوں کے مسائل پر تھی، ان مسائل کو حل کردیا گیا ہے جس سے برآمدات کو فروغ ملے گا۔ صنعتی شعبہ کی توانائی کی قیمتوں کے حوالے سے نوٹیفیکیشن جلد جاری کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان قرضوں کی ری شیڈولنگ کیلئے پیرس کلب نہیں جائے گا، آئی ایم ایف سے معاہدے کی پاسداری کریں گے۔
مشہور خبریں۔
جموں کشمیر کے تنازع پر پاکستان کے اصولی مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے
اپریل
بائیڈن حکومت کا اسرائیل پر غزہ میں جنگ بندی کے لیے دباؤ
نومبر
سندھ میں اومیکرون کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے
جنوری
سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلیں سماعت کیلئے مقرر
مارچ
وزیر اعظم کی محمد بن سلمان سے ملاقات، 5 ارب ڈالر کے سرمایہ کاری پیکج کو جلد مکمل کرنے پر اتفاق
اپریل
سعودی شہر الخرج میں گولہ بارود کے ڈپو میں دھماکہ
جولائی
کیا نواز شریف آرمی چیف کو برطرف کر سکتے تھے؟
جون
پاکستان کو درپیش چیلنجز کے خاتمے کیلئے تمام سیاسی قوتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا، آصف زرداری
مارچ