اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق چئیرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا ہے کہ اتحادی حکومت کی جانب سے آئین کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہوں۔پیپلز پارٹی کے رہنما رضا ربانی نے کہا آئین کی سب سے زیادہ خلاف ورزی کرنے والی پی ٹی آئی آئین کے دفاع کی بات کر رہی ہے۔اتحادی حکومت کی جانب سے آئین کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہوں۔اتحادی حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان آئین مذاق بن گیا ہے۔
قبل ازیں رضا ربانی نے کہا کہ سپریم کورٹ کا ایسے بل پر پیشگی حکمِ امتناع دینا جو قانون نہیں بنا آئین سے متصادم ہے۔اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ کے قانون سازی کے اختیار کو نہ کم کیا جا سکتا ہے، نہ اس میں مداخلت کی جا سکتی ہے۔ رضا ربانی نے کہا کہ پارلیمنٹ نے عدالتوں کو اپنی اندرونی کارروائی میں مداخلت کی اجازت دی جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج پارلیمنٹ کے کام کرنے کے اختیار پر بیڑیاں ڈال دی گئی ہیں، پارلیمنٹ عوام کی نمائندگی کرتی ہے جسے شکست نہیں دی جا سکتی۔سابق چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ عدلیہ کے اندر ایک ادارہ جاتی مذاکرات کی ضرورت ہے، اس کے بعد پارلیمنٹ اور عدلیہ کے درمیان مذاکرات کی ضرورت ہے۔پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ مذاکرات کی ضرورت ہے تاکہ افراد اور اداروں کے درمیان اختیارات کے کھیل کو روکا جا سکے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں تصادم ہونے جارہا ہے، میں نظر میں ایسی چپقلش اورٹرف وار ہوتی رہتی ہے، ایسی مثال کچھ سال پہلے بھارت میں بھی دیکھنے کوملی تھی۔ رضا ربانی نے کہا کہ ریاست کے دو اہم اداروں کے درمیان معاملات سلجھانے کیلئے انٹرا انسٹیٹیوٹ مذاکرات کی ضرورت ہے،انہوں نے بتایا کہ نوے دن کے اندرانتخابات آئین کا تقاضا ہیاسیعملی جاما پہنایاجاناچاہیے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا90روزمیں انتخابات نہ ہونے سیآئین کی خلاف ورزی ہو رہی ہی میری نظر میں دونوں اطراف سے آئین کا کھلواڑ کیا جارہا ہے اور آئین کو مذاق بنادیا گیا ہے ۔