🗓️
اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی کا راز پن بجلی میں ہے اور اب ہم مہنگی بجلی کے متحمل نہیں ہو سکتے کیونکہ یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کی وجہ سے تیل کی قیتمیں آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں۔
منگلا ڈیم پن بجلی کے یونٹ نمبر 5 اور 6 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس منصوبے کا افتتاح امریکا اور پاکستان کے درمیان تعاون کی بہترین مثال ہے جس کی بہت خوشی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 1960 میں اس منصوبے کا آغاز کیا گیا تھا اور سب سے بڑے آبی ذخائر کے ڈیم کی تکمیل کی گئی تھی، جس کا کریڈٹ اس وقت کی حکومت کو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 1960 میں یہ منصوبہ مرحوم صدر ایوب خان کی قیادت میں اس حکومت کی پاکستانی قوم کی ترقی کی کوششوں میں ایک شان دار شراکت تھی، جس سے ہماری زراعت، صنعت اور پاکستانی عوام کو سستی اور صاف بجلی فراہم کرنے میں مدد ملی اور گزشتہ پانچ دہائیوں سے اس ڈیم نے پاکستانی معیشت کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کئی دہائیوں سے قوم کی خدمات سرانجام دینے والے اس ڈیم کی اب مرمت، بہتری اور تجدید کاری کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ منگلا کی اپ گریڈیشن نہایت اہم ہے کیونکہ یہ منصوبہ لائق تحسین ہے اور اس کی اپ گریڈیشن کے لیے یو ایس ایڈ کی طرف سے 15 کروڑ ڈالر ہیں جبکہ فرانس کی ترقیاتی ایجنسی نے 9 کروڑ یورو دیے ہیں اور اضافی 6 کروڑ 50 لاکھ یورو دینے کا عزم بھی کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ واپڈا نے بھی اپنے وسائل سے 20 ارب روپے کی رقم دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان آج مشکل چیلنجز سے نبرد آزما ہے اور ہماری مخلوط حکومت پوری کوششوں سے چیلنجز کا مقابلہ کر رہی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ چاہے جنرل ایوب ایک فوجی تھے مگر منگلا ڈیم بنانے کا کارنامہ تاریخ کے اوراق میں ہمیشہ رہے گا یہ کریڈٹ ان سے نہیں لیا جا سکتا اسی طرح جمہوری حکومتوں نے جو اچھے کام کیے وہ ہمیشہ ان کا کریڈٹ رہے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ کراچی میں اسٹیل مل کا قیام مرحوم ذوالفقار علی بھٹو کا کریڈٹ ہے جن کو تاریخ یاد رکھے گی اور میں نے یہ مثالیں اس لیے دی ہیں کہ پاکستان کا توانائی کا بل سالانہ 70 ارب تک جا پہنچا ہے جو کہ پاکستان جیسا ترقی پذیر ملک اس کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے کہا کہ منگلا، تربیلا اور دیگر زیر تعمیر ڈیم اللہ تعالیٰ کی طرف سے پاکستان کو تحفہ ہیں اور اگر 75 برسوں میں جمہوری اور فوجی حکومتوں میں اس طرح کے ڈیم بنے ہوتے تو پاکستان ایندھن مصنوعات کا بل 27 ارب ڈالر نہ ہوتا۔
شہباز شریف نے کہا کہ پتا نہیں وہ کون سی طاقتور قوتیں تھیں جنہوں نے ڈیمز نہ بننے دیا، جن سے پاکستان کو پن بجلی فراہم ہوتی اور اسی طرح ملک ترقی کی راہ ہر گامزن ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ڈیمز بنے ہوتے تو 27 ارب ڈالر کا عشر عشیر بھی خرچ نہ کرتے اور چند ارب خرچ کرکے باقی رقم بچا لیتے اور وہ پیسا دیگر شعبوں پر لگایا ہوتا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اب رونے دھونے سے کچھ نہیں ہوگا ہمیں آگے بڑھنا ہے اور لیڈرشپ کو خون پسینہ بہا کر آگے بڑھنا ہوگا کیونکہ عوام 75 سال سے اپنا خون پسینہ بہا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سیلاب نے پاکستان میں تباہی مچا دی جبکہ پاکستان کا موسمیاتی تبدیلی میں ایک فیصد بھی حصہ شامل نہیں، یہ بات دیگر ممالک کو سمجھنی چاہیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ عالمی ممالک کو پاکستان کا مؤقف سمجھنا اور اس کی تعریف کرنا ہوگی اور مدد کے لیے آنا ہوگا کیونکہ ہم خیرات نہیں انصاف مانگ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قیادت کی مشترکہ کاوشوں سے پاکستان کا بیانیہ بین الاقوامی سطح پر سنا گیا اور یوں ’لاس اینڈ ڈیمیج‘ تشکیل دیا گیا جس کے تحت فنڈز آگے چل کر ملیں گے۔
وزیراعظم نے زور دیا کہ ہمیں اپنا محاسبہ خود کرنا ہوگا اور باہر کی طرف دیکھنے کے بجائے خود میں توانائی اور ہمت پیدا کرنی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ آج کے منصوبے کا افتتاح ہمیں یہ پیغام دیتا ہے کہ آگے بڑھو اور میں نے جب اس منصوبے کا جائزہ لیا تو 1960 کی دہائی کے امریکی ٹیکنالوجی کے کنٹرول پینل لگے ہوئے تھے، اس لیے ہمیں دوست ممالک کو قریب لانا چاہیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کا راز بن بجلی میں ہے اور اب ہم مہنگی بجلی کے متحمل نہیں ہو سکتے کیونکہ یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کی وجہ سے تیل کی قیتمیں آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہوا، کوئلہ اور پاکستان کے اپنے ذخائر ہم نے استعمال نہیں کیے اور دن رات تیل خریدا جاتا رہا جس کو کارٹیلز ڈکٹیٹ کرتے رہے مگر اب ان کو شٹ اپ کال دینی ہوگی۔
شہباز شریف نے کہا کہ تعمیر و ترقی عمل سے ہوتی ہے نعروں اور دھرنوں سے نہیں اور جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہیں آئے گا ترقی نہیں ہوگی۔
مشہور خبریں۔
جب تک ترکی ہماری سرحدوں پرحملہ کرتا رہے گا تعلقات کا معمول پرآنا ناممکن: عراقی صدر
🗓️ 21 جنوری 2023سچ خبریں:عراقی صدر عبداللطیف الرشید نے کرد روداو چینل کو انٹرویو دیتے
جنوری
ایران اور پاکستان کے درمیان گہرے تعلقات ہیں:نئے ایرنی صدر
🗓️ 5 اگست 2021سچ خبریں:ایران کے صدر نے پاکستانی سینیٹ کے اسپیکر سے ملاقات کے
اگست
کل کے جنگ طلب آج کے انسانی حقوق کے دعویدار
🗓️ 2 مئی 2022سچ خبریں:کچھ اموات کو دوسروں سے زیادہ اہم نہیں سمجھا جا سکتا
مئی
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ترجیحی شعبوں پر جائزہ اجلاس ہوا
🗓️ 27 دسمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) ۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت
دسمبر
حماس غزہ جنگ کے خاتمے کے بدلے تمام صہیونی قیدیوں کی رہائی کے لیے تیار
🗓️ 18 اپریل 2025سچ خبریں: غزہ میں حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اور گروپ کے
اپریل
لبنان میں صیہونیوں کے ساتھ سازش کے خلاف عرب میڈیا کانفرنس کے انعقاد پر آل خلیفہ ناراض
🗓️ 13 دسمبر 2021سچ خبریں:بحرین کی وزارت خارجہ نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو
دسمبر
سعودی عرب کی جانب سے حج میں فلسطینی قیدیوں، زخمیوں اور شہیدوں کے اہل خانہ کی میزبانی
🗓️ 11 جون 2023سچ خبریں:ہفتے کے روز سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے
جون
شہید ہنیہ کا قتل ایک گستاخانہ جرم تھا
🗓️ 2 اگست 2024سچ خبریں: یمن کی انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے آج
اگست