اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے رینجرز کی تعیناتی کے لیے آزاد جموں و کشمیر کے چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) عبدالرشید کی درخواست قبول کرلی ہے جس کے بعد 25 جولائی کو ہونے والے آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) کے عام انتخابات کے دوران رینجرز کو تعینات کیا جائے گا۔خیال رہے کہ پاکستان میں آزاد جموں و کشمیر کے 33 اور کشمیری مہاجرین کے 12 حلقوں میں انتخابات ہوں گے۔
آزاد جموں و کشمیر الیکشن کمیشن کے مطابق 28 لاکھ 20 ہزار جس میں سے 15 لاکھ 90 ہزار مرد اور 12 لاکھ 97 ہزار خواتین شامل ہیں، اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔
پارٹیوں اور امیدواروں کو انتخابی نشان 4 جولائی کو دوپہر 2 بجے سے قبل الاٹ کیے جائیں گے اور مقابلہ کرنے والے امیدواروں کی حتمی فہرست اسی دن شائع کی جائے گی جب کہ 25 جولائی کو صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک پولنگ ہوگی۔
سی ای سی نے سیاسی جماعتوں کے امیدواروں اور ان کے پولنگ ایجنٹس کے لیے پہلے ہی 16 صفحات پر مشتمل ‘ضابطہ اخلاق’ پیش کردیا ہے جس میں قانونی اور آئینی تقاضوں اور دیگر گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل پیرا ہونے کا کہا گیا ہے۔
ضابطہ اخلاق کے تحت آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم، اسپیکر اور قانون ساز اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر اور وزرا سمیت کسی بھی امیدوار کو انتخابی مہم کے لیے سرکاری وسائل خصوصاً گاڑیاں استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی ورنہ وہ انتخاب میں حصہ لینے کے لیے نااہل ہوسکتے ہیں اور گاڑی ضبط کرلی جائے گی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) نے اس سے قبل آزاد جموں و کشمیر کے انتخابات دو ماہ کے لیے ملتوی کرنے کی تجویز دی تھی۔
اس نے آزاد جموں پارٹی کے چیف الیکشن کمشنر کو ایک خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے انتخابات میں تاخیر ہونی چاہیے۔
این سی او سی نے کہا تھا کہ انتخابی مہم کے لیے بڑے سیاسی اجتماعات آزاد جموں و کشمیر میں مہلک وائرس کے مزید پھیلاؤ کا باعث بنے گا۔اس میں کہا گیا ہے کہ ستمبر تک آزاد جموں و کشمیر کے 10 لاکھ افراد کو ویکسین لگائی جاسکتی ہے۔