آئی ایم ایف کی پاکستان کی اقتصاد ی شرح نموحکومتی تخمینوں سے کم رہنے کی پیشگوئی

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)نے پیش گوئی کی گئی ہے کہ پاکستان کی معاشی شرح نمو مالی سال 26-2025 میں 3.6 فیصد تک رہنے کا امکان ہے جو کہ حکومت کے طے کردہ 4.2 فیصد کے ہدف سے کم ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ نے ممکنہ بلند ٹیرف اور غیر یقینی صورتحال کو پاکستان سمیت عالمی معیشت کیلیے خطرہ قرار دیا،آئی ایم ایف نے جولائی 2025 کی ورلڈ اکنامک آوٹ لک رپورٹ جاری کردی جس میں گزشتہ مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.6 سے بڑھا کر 2.7 فیصدکردی گئی ہے۔

آئی ایم ایف نے پاکستان میں معاشی ترقی کی رفتار حکومتی تخمینوں سے کم رہنے کا خدشہ ظاہر کردیا۔آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ عالمی سطح پر مہنگائی کی شرح 2025 اور 2026 کے درمیان نسبتاً کم رہنے کی توقع ہے تاہم پاکستان کیلئے اقتصادی چیلنجز بدستور موجود ہیں۔

عالمی مالیاتی فنڈ نے اپنی رپورٹ میں عالمی اقتصادی ترقی کا بھی جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی سطح پر 2025 میں ترقی کی شرح 3 فیصد اور 2026 میں 3.1 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی گروتھ کا اندازہ 26-2025 کیلئے 3.6 فیصد لگایا ہے جو کہ حکومت کا طے کردہ 4.2 فیصد کا ہدف حاصل کرنے میں ناکامی کی جانب اشارہ کرتا ہے۔آئی ایم ایف نے رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 3.6 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے جبکہ رواں مالی سال کے معاشی شرح نموسے متعلق اپریل2025کا تخمینہ برقرار رکھا ہے۔دوسری جانب حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ممکنہ کم گروتھ عالمی اقتصادی حالات، اندرونی معاشی مشکلات اور غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔

آئی ایم ایف کی رپورٹ میں عالمی اقتصادی خطرات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ عالمی سطح پر عدم استحکام اور جغرافیائی کشیدگیوں کے باعث معیشتوں کو چیلنجز کا سامنا ہو سکتا ہے جس کے نتیجے میں اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔امریکی تجارتی مذاکرات کے بارے میں آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ اگر یہ کامیاب رہے تو ترقی کی رفتار میں بہتری آ سکتی ہے۔

امریکہ اور چین کے درمیان 90 دن کے تجارتی مذاکرات میں اضافی محصولات پر نرمی کی گئی تھی جس کا اثر عالمی تجارتی ماحول پر پڑ سکتا ہے تاہم یہ تجارتی چھوٹ یکم اگست کو ختم ہو رہی ہے اور اس کے بعد تجارتی کشیدگیوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔عالمی سطح پر مہنگائی میں کمی اور مالی حالات میں بہتری آرہی ہے، جیو پولیٹیکل کشیدگی اب بھی عالمی معاشی استحکام کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے۔

ممکنہ بلند ٹیرف اور غیر یقینی صورتحال پاکستان سمیت عالمی معیشت کیلئے خطرہ بن سکتی ہے۔اعتماد کی بحالی اور سازگار مالی و پالیسی حالات کو مستقبل کی ترجیحات قرار دیا گیا۔پاکستانی حکام کے مطابق ملک کی معاشی ترقی کیلئے حکومت مختلف اقدامات کر رہی ہے تاہم آئی ایم ایف کی پیش گوئیاں اور عالمی اقتصادی دباؤ ان کی کوششوں کو پیچیدہ بنا سکتے ہیں۔ حکومت کو عالمی مالیاتی عدم استحکام کے ساتھ ساتھ اندرونی اقتصادی مشکلات سے بھی نمٹنا پڑے گا۔

مشہور خبریں۔

گرین لائن بس سروس 25 دسمبر سے شروع کرنے کا اعلان

?️ 28 نومبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی حکومت نے کراچی گرین لائن بس سروس

متنازع ٹوئٹ: ایف آئی اے کو بیرسٹر گوہر، رؤف حسن کیخلاف کارروائی سے روک دیا گیا

?️ 5 جون 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی  کے

تحریک انصاف اور حکمران اتحاد کس پریشانی سے دوچار ہیں؟

?️ 1 نومبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) حکومت گنوانے کے بعد عمران خان کا دوسرا لانگ

نگران وزیراعظم کی صدر شی جن پنگ سے ملاقات

?️ 19 اکتوبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ

کیا نیتن یاہو کی جانشینی کی باتیں ہو رہی ہیں؟

?️ 5 جون 2023سچ خبریں:صیہونی میڈیا نے نیتن یاہو کو لیکوڈ پارٹی کی سربراہی سے

بین گوئر کا اسرائیلیوں کو بچانے کا دعوی

?️ 10 جون 2024سچ خبریں: عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ کے مطابق ایٹمر بین گوئر

حکومت کی گردشی قرض کم کرنے کیلئے بینکوں سے 12 کھرب 50 ارب کے پیکیج پر بات چیت

?️ 8 مارچ 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر توانائی اور بینکنگ ایسوسی ایشن نے

اسرائیل نے غزہ کو جبری مشقت کیمپ میں تبدیل کیا

?️ 11 جولائی 2025سچ خبریں: صیہونی ریجیم کے ٹی وی چینل 12 کے میزبان اور

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے