سچ خبریں: خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، لیکن عدالتوں کو بھی اپنا احترام کروانا چاہیے اور سیاستدانوں کو کمزور نہ سمجھا جائے۔
سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف آرٹیکل 6 کا اطلاق ہوتا ہے اور اس کی کارروائی ہونی چاہیے۔ پی ٹی آئی پر پابندی کے لیے پارلیمنٹ میں اتحادیوں سے مشاورت کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: خواجہ آصف نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو کن القابات سے نوازا ہے؟
انہوں نے کہا کہ توہین عدالت کی کارروائی ہمیشہ سیاستدانوں کے خلاف ہوئی ہے، لیکن جب ایک ادارہ 26 لاکھ کیسز کا فیصلہ نہیں کرتا، تو کیا وہ توہین نہیں کرتا؟ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، لیکن عدالتوں کو بھی اپنا احترام کروانا چاہیے۔ سیاستدانوں کو کمزور نہ سمجھا جائے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 2018 کے انتخابات کے نتائج کسی کو نظر نہیں آئے، اس وقت عدلیہ نے کیوں نوٹس نہیں لیا؟ ہمارا عدالتی نظام 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کو تحفظ دے رہا ہے۔ آئین سے ماورا فیصلے دینے پر کسی ایک جج پر توہین عدالت لگی ہے؟ ان ججوں کو قبروں سے نکالیں اور ان کا ٹرائل کریں۔ آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ کسی ادارے کی عزت زیادہ ہے اور کسی کی کم۔
وزیر دفاع نے کہا کہ کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جس دن شہادتیں نہ ہوتی ہوں۔ سب سے زیادہ دہشتگردی خیبرپختونخوا میں ہو رہی ہے، لیکن وہاں کی حکومت کہہ رہی ہے کہ وہ آپریشن میں حصہ نہیں لے گی۔
مزید پڑھیں: بیرسٹر سیف کا خواجہ آصف اور ان کی پارٹی پر الزام
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے مذاکرات کی پیشکش کی، جس پر وہ کہتے ہیں کہ آرمی چیف کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔ بانی پی ٹی آئی نے زرداری صاحب کے لیے جو کچھ کہا، اب ان کے اشاروں پر چلنے لگے ہیں۔