سچ خبریں: چین نے جاپان کی طرف سے چینی فرموں کو چِپ سازی کے آلات کی فروخت اور سروسنگ پر مزید پابندیاں لگانے کی صورت میں سخت معاشی جوابی کارروائی سے خبردار کیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے بلوم برگ نیوز نے معاملے سے باخبر لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے اس پیش رفت کو رپورٹ کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ٹویوٹا موٹر نے خفیہ طور پر جاپانی حکام کو بتایا ہے کہ بیجنگ گاڑیوں کی پیداوار کے لیے درکار معدنیات تک جاپان کی رسائی کو کم کر کے پابندیوں پر ردعمل ظاہر کر سکتا ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ متعدد چینی حکام نے اپنے جاپانی ہم منصبوں کے ساتھ حالیہ ملاقاتوں میں اپنے مؤقف کو بارہا بیان کیا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے مطابق چین نے ہمیشہ عالمی پیداوار اور سپلائی چین کے استحکام میں ’مصنوعی خلل‘، عام اقتصادی اور تجارتی تعاون کو سیاسی بنانے، اور چین کے خلاف سائنسی اور تکنیکی پابندیوں کی سختی سے مخالفت کی ہے۔
ترجمان ماؤ ننگ نے کہا ہے کہ ’چین ہمیشہ سے عالمی پیداوار اور سپلائے چین کی حفاظت اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم رہا ہے اور اس نے ہمیشہ منصفانہ، معقول اور غیر امتیازی برآمدی کنٹرول کے اقدامات کو نافذ کیا ہے۔‘
تاہم ٹویوٹا موٹرز نے فوری طور پر رائٹرز کے سوال کا جواب دینے سے گریز کیا ہے۔
اس سے قبل جاپان نے جولائی میں چین کی جدید چپس بنانے کی صلاحیت کو محدود کرنے کے امریکی اقدام کے ساتھ ہم اہنگ ہوتے ہوئے سیمی کنڈکٹر تیار کرنے والے سازوسامان کی 23 اقسام کی برآمدات پر پابندیاں عائد کرنا شروع کردی تھی۔