اسلام آباد (سچ خبریں) صدرمملکت عارف علوی نے مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کرلیا،عمران خان نے اگر پارٹی رہنماؤں سے مشاورت میں صدرمملکت کو استعفیٰ دینے کیلئے کہا تو پھر عارف علوی اپنے منصب سے ازخود مستعفی ہونے پر غور کرسکتے ہیں لیکن فی الحال وہ اپنی آئینی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے۔
ایکسپریس نیوز نے پی ٹی آئی کے اہم ترین ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا ہے کہ عمران خان کے وزارت عظمیٰ سے برطرف ہونے کے باوجود صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اپنے عہدے پر کام جاری رکھیں گے اور انہوں نے مستعفی ہونے کا فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا اور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی معمول کے مطابق اپنے آئینی فرائض انجام دے رہے ہیں۔
ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت کی مشاورت میں تاحال عارف علوی کو صدر مملکت کے عہدے پر سے استعفی دلانے کا کوئی معاملہ زیر غور نہیں آیا ، ممکنہ طور پر پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے اگر پارٹی رہنماؤں سے مشاورت میں صدر مملکت عارف علوی کو استعفی کے لیے کہا تو پھر ڈاکٹر عارف اپنے منصب سے ازخود مستعفی ہونے پر غور کرسکتے ہیں لیکن فی الحال وہ اپنی آئینی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے۔
رپورٹ میں صدر پاکستان کے قریبی حلقوں کے حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ عارف علوی سیاسی حالات کا جائزہ لے رہے ہیں ، وہ اپنی سابقہ سیاسی وابستگی کے مدنظر پی ٹی آئی قیادت کے فیصلے کے مطابق اپنے عہدے کے حوالے سے فیصلہ کریں گے تاحال وہ بطور صدر اپنے عہدے پرجاری رکھے ہوئے ہیں تاہم اگر ممکنہ وفاقی حکومت نے صدر مملکت کو ہٹانے کے لیے آئینی راستہ اختیار کیا تو پھر وہ حالات کو دیکھ کر مشاورت سے کوئی فیصلہ کریں گے تاہم امکان ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی ہی نئے وزیراعظم سے ان کے عہدے کا حلف لیں گے۔