اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان میں پہلی بار بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے فاسٹ چارجنگ اسٹیشن کا افتتاح کردیا گیا،کمپنی کا کہنا ہے کہ پاکستان اُن ترقی یافتہ ملک کی صف میں کھڑا ہو گیا جہاں توانائی کے ذرائع شامل ہو جائیں گے، یہ یونٹس ماحول دوست ہیں، شہری ایک مہینے بعد یہاں سے گاڑیاں چارج کرسکیں گے۔
تفصیلات کے مطابق چیمبر آف کامرس کے صدر یاسر الیس نے نجی کمپنی کی جانب سے فاسٹ چارجنگ اسٹیشن تعمیر کیا گیا ہے۔کمپنی کے سی ای او نے بتایا کہ جدید ٹیکنالوجی کے یہ یونٹ پاکستان میں ہی تیار کیے گئے ہیں، کمپنی ان اسٹیشنز کو گیس اور پیڑول پمپس کی طرح لگانے جا رہی ہے، ابتدائی طور پر پاکستان کے 8 بڑے شہروں میں 60-120 یونٹ تعمیر کیے جائیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ یہ یونٹ سولر انرجی پر بھی تبدیل ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اس یونٹ پر پچیس منٹ میں گاڑی کی بیٹری کو فل چارج کیا جائے گا، یہ پیٹرول اور گیس کے مقابلے میں کم قیمت اس لیے ہوگی کہ سولر کے ذریعے بجلی حاصل کی جائے گی۔چیف ایگزیکیٹیو آفیسر کا کہنا تھا کہ ’چین اور بھارت کے بعد پاکستان میں یہ ٹیکنالوجی متعارف کرائی گئی ہے، اگر یہ اسٹیشن لگ جائیں تو ملک میں الیکٹریکل گاڑیاں خود بہ خود چلنا شروع ہوجائیں گے کیونکہ دو سے ڈھائی ہزار میں گاڑی چارج ہو گی جو تین سو کلو میٹر چلے گی‘۔
چارجنگ یونٹ یا اسٹیشن میں 30 کلو واٹ، 60 کلو واٹ، 120 کلو واٹ کے چارجرز لگائے گئے ہیں، ہر چارجر اپنی طاقت کے اعتبار سے اتنی جلدی گاڑی چارج کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جیسے 120 کلو واٹ کا چارجر 30 منٹ میں گاڑی چارج کرسکے گا۔
اس موقع پر اسلام آباد چیمبرآف کامرس کے صدر سردار الیاس کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کا مستقبل الیکٹرک وہیکلز کا ہے، آنے والے دنوں میں الیکٹرک گاڑیاں مزید سستی ہوں گی، گاڑیاں مقامی سطح پر بننے سے انڈسٹری کو فروغ ملے گا، اگلے ماہ لاہور، ملتان اور کھاریاں میں چارجنگ اسٹیشنز کا افتتاح کیا جائے گا‘۔ انہوں نے بتایا کہ ’پچاس روپے فی کلو وواٹ کے حساب سے گاڑی چارج کی جائے گی۔