ٹوکیو: (سچ خبریں) سائنس دانوں نے ایک نیا عمل دریافت کیا ہے جس سے اگلی جنریشن کی ری چارج ہونے والی بیٹریاں باآسانی سُپر چارج کی جاسکیں گی۔یہ بیٹریاں الیکٹرک گاڑیوں کی رینج دُگنی سے زیادہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
یہ تحقیق روایتی لیتھیئم آئن بیٹریوں کو (جو اسمارٹ فون سے لے کر برقی گاڑیوں تک ہر چیز میں موجود ہوتی ہیں) سولِڈ اسٹیٹ سوڈیم بیٹریوں سے بدلنے میں مدد دیں گی جو سستی اور محفوظ دونوں ہیں۔
سولڈ-اسٹیٹ سوڈیم بیٹریاں ایسے مٹیریل سے بنائی جاتی ہیں جو لیتھیئم آئن بیٹریوں کے پرزوں کے مقابلے میں زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں، تاہم، اس کی بڑے پیمانے پر پیداوار اب تک مشکل ثابت ہوئی ہے۔
جاپان کی اوساکا میٹروپولیٹن یونیورسٹی کی ٹیم نے دعویٰ کیا ہے کہ دریافت ہونے والا نیا عمل اعلیٰ کنڈکٹیو الیکٹرولائٹ کی وسیع پیمانے پر تالیف اس مشکل سے نمٹا جا سکتا ہے۔
جامعہ سے تعلق رکھنے والے اتسوشی سکوڈا کا کہنا تھا کہ یہ نیا عمل تقریباً ہر قسم کی سوڈیم کی حامل سلفائیڈ مٹیریل کی پیداوار (بشمول ٹھوس الیکٹرولائٹ اور الیکٹروڈ ایکٹیو مٹیریلز) میں کارآمد ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ روایتی طریقہ کاروں کے مقابلے میں یہ عمل اعلیٰ کارکردگی دِکھانے والے مٹیریل حاصل کرنا آسان بناتے ہیں۔ لہٰذا سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ یہ عمل مستقبل میں یہ مٹیریل بنانے کے لیے بنیادی طریقہ کار بن جائے گا۔