سچ خبریں:CNN کی خبر کے مطابق، امریکہ یوکرین کے لیے 2 بلین ڈالر کے نئے فوجی امدادی پیکج کا اعلان کرے گا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس مالی امداد کا بڑا حصہ امریکہ میں یوکرین کو گولہ بارود اور ہتھیار فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
یوکرین کو فراہم کردہ فوجی سازوسامان کی شائع شدہ فہرست میں وہ لڑاکا طیارے شامل نہیں ہیں جن کی پہلے کیف نے درخواست کی تھی۔
جو بائیڈن کے دورِ صدارت میں امریکی حکومت نے یوکرین کو 25 ارب ڈالر سے زائد کی براہ راست فوجی امداد بھیجنے کی اجازت دی تھی۔
دوسری جانب نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکی فوج مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل کے ہتھیاروں سے لاکھوں توپوں کے گولے یوکرین بھیجتی ہے۔ نیویارک ٹائمز کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، ایک ہی وقت میں جب یوکرائنی افواج کے ہتھیاروں کا ذخیرہ ختم ہو رہا ہے، پینٹاگون اس ملک کے لیے گولہ بارود تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے اور اس سلسلے میں وہ کیف کے ذریعے مارٹر اور گولہ بارود بھیج رہا ہے۔
ٹائمز نے کئی صہیونی اور امریکی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے جنہوں نے نام ظاہر نہیں کیا لکھا کہ پینٹاگون نے یوکرین کی مارٹروں کی فوری ضرورت کو پورا کرنے کے لیے اسرائیل میں ایک بڑے لیکن نامعلوم امریکی ہتھیاروں کا سہارا لیا ہے۔
اگرچہ یہ واضح نہیں ہے کہ یہ معاہدہ کب طے پایا تھا لیکن تل ابیب نے واشنگٹن کو ان ہتھیاروں سے تقریباً 300,000 155mm توپ کے گولے یوکرین بھیجنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
ٹائمز نے لکھا کہ مذکورہ 300,000 گولیوں میں سے تقریباً نصف پہلے ہی یورپ منتقل کر دی گئی ہیں اور آخر کار پولینڈ کے راستے یوکرین پہنچ جائیں گی۔