سچ خبریں: Ynet نیوز سائٹ نے یورپی یہودی یونین کے سربراہ کے حوالے سے لکھا ہے کہ ہم یورپ میں اسرائیل مخالف پاگل پن کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
اس صہیونی اہلکار کے مطابق اس وقت یورپ میں یہودیوں کی صورتحال بدترین ہے، ہر 15 منٹ بعد ہم یورپ میں صیہونیوں کے خلاف یہودی مخالف کارروائی دیکھتے ہیں، تمام صہیونی حلقے چوکس ہیں، اس کی وجہ سے ہم یورپی یونین کے حکام سے مطالبہ کرتے ہیں۔
یورپی یہودی تنظیموں کی انجمن کے سربراہ Rabbi Menachem Margolin نے ان الفاظ کا اعلان یہود دشمنی کے خلاف ایک غیر معمولی اجلاس میں کیا جو آج پیر کو پولینڈ کے شہر کراکو میں منعقد ہوا۔
آشوٹز حراستی کیمپ کے یادگاری مقام پر منعقد ہونے والی اس کانفرنس کی ایک رپورٹ میں Ynet نے لکھا ہے کہ کانفرنس کے تمام شرکاء نے اس صورتحال سے خوف محسوس کیا جب کہ بخارسٹ سمیت یورپ کے کئی شہروں کے میئرز اور ڈپٹی میئر بھی موجود تھے۔ ویانا کے بھی موجود تھے اور یورپی پارلیمنٹ کے کچھ ارکان بھی وہاں پہنچ چکے ہیں۔
ربی مارگولن نے دعویٰ کیا کہ یہود دشمنی اور صیہونیت دشمنی کی لہر جو آج یورپ کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے اس کے نتائج دوسرے گروہوں پر بھی پڑ سکتے ہیں اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آج ہم سڑکوں اور کلاس رومز میں طلباء اور ہر جگہ نفرت کی یہ فضا دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ آج یورپ دوسری جنگ عظیم کے بعد سب سے بڑی صیہونیت مخالف تحریک کے مرکز میں ہے۔
Ynet نے یہ بھی اعلان کیا کہ اسرائیل کے خلاف عائد پابندیوں کا رجحان یورپ میں نئے مظاہر میں سے ایک بن گیا ہے اور اس کا دائرہ ہر روز بڑھتا جا رہا ہے۔