سچ خبریں:اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل آنٹونیو گوترش نے یمنی فوج کے متحدہ عرب امارات کے دار الحکومت ابوظہبی پر حملے کے سلسلہ میں رد عمل کا اظہارکرتے ہوئے تمام فریقوں کو صبر وتحمل سے کام لینے کی تلقین کی ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل آنٹونیو گوترش نے یمن میں تمام فریقوں سے مطالبہ کیا ہے کہ کسی پیشگی شرط کے بغیر یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کی ثالثی کی کوششوں میں تعمیری تعاون کریں ،اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ اقوام متحدہ کے نمائندے کی کوششوں کا مقصد یمن میں جنگ ختم کرانے کے مقصد سے جامع مذاکرات کی راہ حل کے حصول کے لئے سیاسی عمل کو آگے بڑھانا ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے ایک بار پھر زور دے کر کہا کہ یمن میں جاری جنگ کا کوئی فوجی راہ حل نہیں ہے،ادھریورپی یونین نے بھی ابوظہبی میں یمنی فوج کی تنبیہی کارروائی پر ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن میں جاری جنگ کا راہ حل صرف سیاسی ہے۔
یورپی یونین نے یمن میں جارح سعودی اتحاد کے جرائم اور ہزاروں انسانوں کے قتل عام کی جانب کوئی اشارہ کئے بغیر اعلان کیا کہ غیرفوجی ڈھانچوں کے خلاف حملے ناقابل قبول ہیں۔
یورپی یونین نے یہ بیان ایسی حالت میں دیا ہے کہ جارح اتحاد کے حملوں میں ہزاروں معصوم بچوں اور خواتین سمیت لاکھوں یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جس کی اس نے کبھی مذمت نہیں کی ۔