سچ خبریں: امریکی بحریہ کے پانچویں بحری بیڑے کے کمانڈر نے یمنی افواج کے میزائلوں اور ڈرونز کو روکنے اور مار گرانے میں دشواری کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ امریکی بحری جہازوں پر بیلسٹک میزائل حملہ ایک غیر معمولی صورتحال ہے۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق بحرین میں تعینات امریکی بحریہ کے پانچویں بیڑے کے کمانڈر نے کہا کہ حوثی میزائل اور ڈرون لانچ کے بعد 75 سیکنڈ کے اندر اپنے ہدف کو نشانہ بناسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یمنیوں نے کیسے امریکہ سے بدلہ لیا؟
چارلس بریڈ فورڈ کوپر نے سی بی ایس کو انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا کہ ہمارے پاس یہ فیصلہ کرنے کے لیے صرف 9 سے 15 سیکنڈ کا وقت ہوتا ہے کہ آیا حوثی میزائل یا ڈرون کو مار گرایا جائے۔
انہوں نے مزید اعتراف کیا کہ کمرشل بحری جہازوں یا امریکی بحریہ پر بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کرنا ایک غیر معمولی صورتحال ہے۔
واشنگٹن کے دعوؤں کو دہراتے ہوئے کوپر نے ایک بار پھر کہا کہ ایران امریکی فوج پر حملے کے لیے یمن کو انٹیلی جنس امداد فراہم کرتا ہے۔
اس امریکی اہلکار کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یمنی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر یحییٰ سریع نے گزشتہ روز خلیج عدن میں امریکی بحریہ کے جہاز پر میزائل حملے کی تفصیلات کا انکشاف کیا ہے۔
مزید پڑھیں: بحیرہ احمر میں امریکی فوجی نقل و حرکت کو یمنی فوج کی سخت وارننگ
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس جہاز کا کام یمن پر حملے میں امریکی فوج کو لاجسٹک مدد فراہم کرنا تھا اور یہ آپریشن مظلوم فلسطینی قوم کی حمایت اور مدد کے ساتھ ساتھ یمن کے دفاع کے پیش نظر انجام دیا گیا ہے۔