سچ خبریں:نائجیریا کے مذہبی رہنما شیخ زکزاکی نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو مغربی ممالک کے کارندے قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان ممالک کی اس تجارت کا نتیجہ بے گناہ لوگوں کی قتل کی صورت میں سامنے آیا ہے۔
شیخ ابراہیم زکزاکی نے ہفتے کے روز اربعین انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام یمن میں جارحیت کی جہتوں کا مطالعہ کرنے کے لیے ایک ورچوئل کانفرنس میں یمنی عوام کے خلاف جرائم کے بارے میں کہاکہ جنگ کا مطلب دو فوجی قوتوں کے درمیان فوجی لڑائی ہے، لیکن یمن میں انسانیت کے خلاف جنگی جرم ہے۔
نائجیریا کے رہنما نے مزید کہا کہ یہ تمام فضائی حملے اور عام لوگوں پر حملے، مردوں اور عورتوں اور بچوں کو ان کے گھروں میں ہلاک کرنا، جہاں وہ کام کرتے ہیں یا پڑھتے ہیں یہاں تک کہ بچوں اور قیدیوں کی بسوں پر حملے، ہسپتالوں پر حملے اور مریضوں کو قتل کرنا نرسوں اور ڈاکٹروں کا مطلب جنگ نہیں ہے۔
انہوں نے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کو امریکہ، برطانیہ اور فرانس اور دیگر مغربی ممالک کے نمائندے قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ سب اس ملک میں معزول صدر کو واپس لانے کے درپے ہیں، لیکن اس تجارت کا حقیقت میں کیا نتیجہ نکلا ہے؟ لوگوں کا قتل؟
شیخ زکزاکی نے سب کو مغربی ممالک کے حتمی مقصد کے بارے میں سوچنے کی دعوت دی اور کہاکہ اگر کوئی کسی ملک میں معزول صدر کو واپس لانا چاہتا ہے اور یہ توقع رکھتا ہے کہ اس ملک کے مرد، عورتیں اور بچے سب کو قتل کرکے اسے قبول کریں گے، کیا یہ ممکن ہے؟
نائیجیریا کے رہنما نے لیبیا، عراق اور شام میں ہونے والے جرائم کا ذکر کرتے ہوئے انہیں یمن میں موجودہ جرائم کے مشابہ قرار دیا اور کہا کہ مغربی ممالک ہر چیز کو تباہ کر رہے ہیں جو یہ ایک نیا منصوبہ اور سازش ہے، جو ایک بار پھر ہو رہی ہے،یہ ایک عالمی جنگ جو اسرائیل کی حفاظت کے لیے لڑی جارہی ہے۔
انہوں نے مختلف ممالک سے اس مسئلے کے حل میں مدد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں ہونے والی تباہی کے سامنے دنیا کی خاموشی، جہاں اس ملک کے عوام بجلی، تیل، پٹرول اور طبی آلات سے محروم ہیں، کوئی معنی نہیں رکھتا کہ کسی کو اس کے لیے خاموشی اختیار کرنی چاہیےبلکہ اس مسئلے کو حل کرنے میں مدد کریں۔
شیخ زکزاکی نے یمنی جنگ کواس ملک میں ایک انسانی تباہی قرار دیا اور کہاکہ یہ لوگ طبی خدمات سے بھی محروم ہیں، یہ آج کے عالمی معاشرے کے لیے ایک خطرناک مسئلہ ہے،یمنی عوام کو ردعمل کا حق حاصل ہے، کیونکہ بدترین حالات میں بھی یہ یمنی عوام کا حق ہے۔