سچ خبریں:یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے آج سعودی عرب کے دارالحکومت جدہ، ابہا وغیرہ میں انتہائی حساس فوجی اور اقتصادی مقامات پر 14 ڈرون کاروائیوں کا اعلان کیا۔
یمن کے صوبہ مأرب کو اب ایک ناقابل تسخیر شہر نہیں سمجھا جاتا ہے جو ہتھیار ڈالنے سے پہلے ہی مر رہا ہے، سعودی عرب قومی سالویشن حکومت پر دباؤ ڈالنے کے مقصد سے یمنی شہریوں پر فضائی حملے تیز کرنے کے اپنے آخری موقع پر اصرار کر رہا ہےجو اب بھی سعودی عرب کے پاس یمنی دلدل سے باوقار نکلنے کی امید کی کرن ہے۔
آج صبح اعلان کردہ تازہ ترین اعدادوشمار میں یمن کے قلب میں کم از کم 60 اہداف اور نیشنل سالویشن گورمنٹ کے زیر کنٹرول علاقوں کو بمباری اور نشانہ بنایا گیا ہے،یادرہے کہ سعودی عرب کا یہ اقدام ایسے وقت میں ہوا ہے جب کہ جارح دشمن کے خلاف انصار اللہ کا ردعمل خالصتاً فوجی ،اقتصادی اور آرامکو پر حملے تک محدود رہا ہے۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات سے منسلک افواج نے حال ہی میں الحدیدہ اور ساحل کے علاقے سے انخلا کیا ہے۔ اگرچہ اس بلیو زون میں ان کا قیام سعودی عرب اوراس کے اتحاد کو بھایا نہیں جبکہ یمنی قومی سالویشن گورنمنٹ کے لیے قبائل اور قبیلوں کے دلوں کی قربت نے اس اماراتی کمیونٹی کے تابوت میں کیلیں ٹھونک دیں جس کے بعد حقیقت یہ ہے کہ انھیں پسپائی کی سانسیں آرہی ہیں۔
اس حساس علاقے سے ایک وارننگ ہے یہ سعودی اتحاد نے مأرب اسکوائر اور ساحل سمندر پر استقبال کرنے سے پہلے مکمل شکست محسوس کی جبکہ بحیرہ احمر میں امریکہ، سعودی عرب، بحرین اور متحدہ عرب امارات کی حالیہ چال درحقیقت یمن میں سعودی شکست کو تسلیم کرنے کا ایک قسم کا سرکاری اعلان تھا اور بلاشبہ یمن سے بھاگنے والے دنوں کے لیے ایک انتباہ تھا۔