سچ خبریں: ہندوستانی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل اوپیندر دیویدی نے ملک اور امریکہ کے درمیان دفاعی معاہدوں کا مثبت جائزہ لیا۔
صحافیوں کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں اچھی خبر ملی ہے کہ دفاعی تعاون کا دس سالہ منصوبہ تیار کیا جائے گا۔ مشترکہ مینوفیکچرنگ ہندوستان کی دفاعی صنعت، فوجی اور دفاعی خود کفالت میں اہم کردار ادا کرے گی۔
بھارت اور امریکہ ایک نئے دفاعی تعاون کے فریم ورک پر دستخط کرنے کے لیے بات چیت شروع کرنے جا رہے ہیں جو 2025 سے 2035 تک نافذ کیا جائے گا۔ یہ معاہدہ، جسے 21ویں صدی میں ہندوستان اور امریکہ کے درمیان اہم دفاعی شراکت داری کے طور پر بیان کیا گیا ہے، دونوں ملکوں کے دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
اس معاہدے کو حتمی شکل دینے کے بعد دونوں ممالک ایک دوسرے سے دفاعی ساز و سامان اور خدمات کی خریداری آسان طریقے سے کر سکتے ہیں اور ان اشیاء کی فراہمی کے عمل کو مزید موثر بنا سکتے ہیں۔
اس سلسلے میں ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس تعاون کو مضبوط بنانے کے اپنے عزم پر زور دیا اور ہتھیاروں کی منتقلی کے قوانین پر نظرثانی کرنے پر اتفاق کیا جس میں اسلحہ کے بین الاقوامی تجارت کے ضوابط (ITAR) بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ، دونوں ممالک دفاعی سازوسامان کی باہمی فراہمی (RDP) معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے بات چیت شروع کریں گے، جو دفاعی سپلائی سسٹم کی سیدھ اور دفاعی ساز و سامان اور خدمات کی باہمی فراہمی کا باعث بنے گا۔
امریکہ بھارت کے ساتھ ہتھیاروں کی فروخت اور دفاعی ساز و سامان کی مشترکہ پیداوار کو بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے، جس میں جیولین اینٹی ٹینک میزائل اور اسٹرائیکرمی بکتر بند گاڑیاں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، دونوں ممالک نے بحر ہند کے علاقے میں ہندوستان کی نگرانی کی صلاحیت کو مضبوط کرنے کے لیے چھ P-8I سمندری گشتی طیاروں کی خریداری کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا ہے۔
دونوں ممالک کے رہنماؤں کی ملاقات کے دوران ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکہ بھارت کو اربوں ڈالر مالیت کے فوجی ساز و سامان کی فروخت میں اضافہ کرے گا اور مستقبل میں ملک کو جدید ایف 35 جنگی طیارے بھی فراہم کرے گا۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
آل سعود کے ساتھ صیہونی حکومت کے تعلقات معمول پر
نومبر
داعش کے احیاء کے لیے نئی امریکی حکمت عملی
مئی
گیلنٹ کا اکتوبر 2023 میں حزب اللہ کے خلاف ناکام منصوبے کا انکشاف
فروری
خیبرپختونخوا میں انتخابات: پشاور ہائیکورٹ نے نگران حکومت، الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرلیا
فروری
پاکستان میں پہلی بار ای اسپورٹس کا ایونٹ منعقد ہونے پرفوادچوہدری کا خوشی کا اظہار
جولائی
جنگ کے 74ویں روز تل ابیب سے راکٹوں کی بارش دشمن کی شکست کا ثبوت
دسمبر
صیہونی ریاست میں عدالتی بحران: نیتن یاہو حکومت اور سپریم کورٹ کے درمیان کشمکش تیز
اپریل
نادرا بطور قانونی ادارہ کام کرنے کا طریقہ سیکھے، سپریم کورٹ
دسمبر