سچ خبریں:اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے ہفتے کے روز اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران صہیونی فوج کے ہاتھوں 167 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
مڈل ایسٹ مانیٹر ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے گذشتہ 6 ماہ کے دوران مغربی کنارے اور مقبوضہ فلسطین میں صیہونی حکومت کی افواج کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد کا اعلان کیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق یہ تعداد 2022 میں صہیونی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی کل تعداد سے زیادہ ہے جو کہ 155 تھی۔
دفتر نے اعلان کیا کہ جولائی سے اگست تک مغربی کنارے میں صہیونی فورسز کے ہاتھوں 60 بچوں سمیت 276 فلسطینی زخمی ہوئے۔
اس دفتر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے حکام نے مقبوضہ یروشلم کے مشرق میں اور مغربی کنارے کے علاقے C میں 56 عمارتوں کو تباہ یا ضبط کیا جس کے نتیجے میں 12 بچوں سمیت 23 فلسطینی بے گھر ہو گئے۔ اور 3500 سے زائد دیگر افراد کی روزی روٹی متاثر ہوئی ہے۔
اسی تناظر میں جمعہ کے روز مغربی کنارے میں واقع تلکرم کیمپ پر صیہونی حکومت کے فوجیوں کے حملے کے دوران ان کے اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان مسلح جھڑپیں ہوئیں۔
مقامی ذرائع نے اعلان کیا کہ قابض فوج نے بڑی تعداد میں بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ طولکرم کیمپ پر حملہ کیا اور متعدد عمارتوں پر اسنائپرز کو تعینات کیا۔ جمعہ کے روز طولکرم پر قابض حکومت کی فوج کے حملے میں محمود جہاد جراد نامی 23 سالہ فلسطینی شہید اور 8 زخمی ہو گئے۔
مقامی ذرائع نے مزید بتایا کہ جمعہ کی جھڑپوں میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے جارح حکومت کے فوجیوں کو گولیوں اور دھماکہ خیز مواد سے بھی نشانہ بنایا۔