سچ خبریں: امریکی عہدیدار کی جانب سے اس ملک کے صدر کے بارے میں حالیہ بیان اور ان کی کمزور یادداشت کا حوالہ دیتے ہوئے روسی سلامتی کونسل کے نائب نے کہا کہ امریکی قیادت کی جانب سے کوئی بھی غلطی عالمی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔
ٹاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی سلامتی کونسل کے نائب میخائل پوپوف کا کہنا ہے کہ امریکی صدر اس ملک میں واحد شخص ہیں جو ایٹمی ہتھیاروں کو فائر کرنے کا حکم جاری کرسکتے ہیں اس لیے کہ وہ اس وقت ایک ایک کمزور حافظہ والے بوڑھے آدمی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا امریکہ کو دہشت گردانہ حملوں کا خطرہ ہے؟ ٹرمپ کی وارننگ
پوپوف نے کہا کہ امریکہ کے عمومی حالات اور حالیہ داخلی سیاسی بحران کو مدنظر رکھتے ہوئے، کسی بھی قسم کی انتظامی غلطی کی قیمت جو اس ملک کے قائدین جان بوجھ کر یا غیر ارادی طور پر کرتے ہیں، بہت زیادہ بڑھ گئی ہے اور ہم عالمی تباہی سے زیادہ دور نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 1970 کی دہائی کے وسط میں، میجر ہیرالڈ ہیرنگ نے یہ سوال اٹھایا کہ کیا جوہری میزائل فائر کرنے کے ممکنہ حکم کی صورت میں صدر کی دماغی حالت کی تصدیق کرنے کا کوئی طریقہ موجود ہے جس کے بعد انہیں امریکی فضائیہ سے خارج کر دیا گیا۔
اعلیٰ روسی عہدیدار نے تاکید کی کہ اب 50 سال بعد یہ سوال اور بھی واضح طور پر اور کہیں زیادہ موزوں صورتحال میں اٹھایا گیا ہے خاص طور پر جو بائیڈن اور ان کے ساتھیوں کی طرف سے خفیہ دستاویزات کی بدانتظامی کی تحقیقات کے لیے مقرر کیے جانے والے خصوصی تفتیش کار رابرٹ ہور کی حالیہ رپورٹ کی اشاعت کے بعد۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ میں واحد شخص جو ایٹمی حملے کا حکم جاری کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے وہ اس ملک کا صدر ہے جسے خصوصی تفتیش کار نے ایک کمزور حافظہ والا بوڑھا آدمی کہا ہے جو بہت سے معاملات میں حقائق اور تفصیلات کو شاید ہی یاد رکھ سکتا ہے۔
پوپوف نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ جوہری حملے کا حکم جاری کرنے کا فیصلہ امریکی صدر، وزیر دفاع اور اس ملک کی مسلح افواج کے جوائنٹ اسٹاف کمانڈر اور امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے ساتھ مل کر کیا جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں: امریکہ مشرق وسطیٰ پر بمباری کے بجائے کیا کرے؟برطانوی اخبار کو مشورہ
انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر دفاع ہسپتال میں داخل ہیں ،میڈیا رپورٹس کے مطابق ان کی کچھ ذمہ داریاں ان کی نائب کیتھلین ہکس کو منتقل کر دی گئی ہیں لیکن اس وقت وہ بھی پورٹو ریکو میں چھٹیوں پر ہیں۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کے مشیر بائیڈن اور جیک سلیوان کو آسٹن کے ہسپتال میں داخل ہونے کے چند دن بعد پتہ چلا