سچ خبریں: امریکی وفاقی واچ نے اعلان کیا کہ کوویڈ 19 کے خلاف جنگ میں مدد کے لیے سرکاری پروگراموں سے 200 بلین ڈالر سے زیادہ کی چوری ہوئی ہے۔
روئٹرز خبر رساں ادارے نے وفاقی واچ ڈاگ کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ سمال بزنس ایڈمنسٹریشن (ایس بی اے) کے کنٹرول اور نگرانی کے طریقہ کار کو اس فنڈنگ کی تقسیم کی جلدی میں کمزور کردیا گیا ہے۔
مزید:بائیڈن کی ممکنہ بدعنوانی کے خلاف مزید دستاویزات منظرعام پر
سمال بزنس ایڈمنسٹریشن کے آفس آف انسپکٹر جنرل کے مطابق، حکومت کے پروگراموں کے تمام فنڈز کا کم از کم 17 فیصد، بشمول اکنامک انجری ڈیزاسٹر لونز اور چیک پروٹیکشن پروگرام ممکنہ طور پر جعلساز افراد میں تقسیم کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس وبائی مرض کے دوران، یو ایس سمال بزنس ایڈمنسٹریشن نے ان دو پروگراموں پر تقریباً 1.2 ٹریلین ڈالر خرچ کیے۔
اسمال بزنس ایڈمنسٹریشن نے واچ ڈاگ تنظیم کی طرف سے فراہم کردہ 200 بلین ڈالر سے زیادہ کے اعداد و شمار کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انسپکٹر جنرل نے دھوکہ دہی کی رقم کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا۔
یہ بھی:زیلنسکی اور اس کے ساتھیوں کے ہاتھوں 400 ملین ڈالر کی امریکی امداد چوری
ایجنسی نے مزید کہا کہ ماہرین کا اندازہ ہے کہ یہ تعداد 36 بلین ڈالر ہے اور ان میں سے 86 فیصد فراڈ ممکنہ طور پر 2020 میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے دوران ہوا۔
روئٹرز نے لکھا کہ امریکہ سرکاری امدادی پروگراموں سے متعلق دھوکہ دہی کے بہت سے معاملات کی تحقیقات کر رہا ہے۔