ڈاکٹروں کا غزہ کی عوام کے لیے بیان؛ وہ مر رہے ہیں لیکن ان کے صبر کا پیمانہ لبریز نہیں ہوا

غزہ

?️

سچ خبریں: غزہ پٹی میں مختلف ممالک سے رضاکارانہ طور پر خدمات انجام دینے والے اور واپس آنے والے ڈاکٹر، صہیونی ریاست کے نسل کشی کے مظالم کے اہم گواہ ہیں جو غزہ کی انسانی المیے کے مختلف پہلوؤں کو بیان کر رہے ہیں۔
فرانسیسی اخبار "لی موند” نے رپورٹ کیا کہ نومبر 2023 سے غزہ میں کئی انسانی مشنوں میں شامل رہنے والے 5 ڈاکٹروں اور 2 نرسوں نے اس پٹی کے انسانی بحران اور لوگوں کی بنیادی ضروریات پوری نہ ہونے پر بات کی۔
فرانسیسی ایمرجنسی ڈاکٹر مہدی الملالی، جو تین ہفتے غزہ میں رہے، نے کہا کہ غزہ کے جہنم کو بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔ میرا ایک حصہ ہمیشہ کے لیے غزہ میں پھنس گیا ہے، اور مجھے اس کے بارے میں سوچے بغیر رہنا ناممکن ہے۔
فرانسیسی آرتھوپیڈک سرجن فرانسوا گورڈیل نے کہا کہ غزہ جانے کے بعد میں بالکل بدل گیا ہوں۔ وہاں بمباری جاری ہے، لوگ بھاگ نہیں سکتے، اور پوری آبادی اس بحران کا شکار ہے۔
مریضوں کے ٹکڑے ہونے کے خوفناک مناظر
انٹرویو میں شامل 6 فرانسیسی اور 1 سوئس ڈاکٹر اور نرسوں نے کہا کہ ہم غزہ میں زخمیوں اور ہلاکتوں میں بچوں کی بڑی تعداد دیکھ کر حیران رہ گئے، جو صہیونی فوج کی بے مقصد بمباری کی عکاسی کرتا ہے۔
ان کے مطابق، غزہ میں داخل ہوتے ہی کھنڈرات، ڈرون کی آوازیں اور دھماکے ان کے کانوں میں گونج رہے تھے۔ فرانسوا گورڈیل نے کہا کہ ہر منٹ میں 5-6 میزائل دھماکے سنائی دیتے تھے۔ بمباری اتنی شدید تھی کہ ہسپتال زلزلے کی طرح لرز رہا تھا، اور مریضوں کے جسم پارہ پارہ ہو رہے تھے۔
نرس کارن ہاسٹر، جو 2024 میں تین بار غزہ گئیں، نے ایک واقعہ یاد کیا کہ ایک بمباری کے بعد ہسپتال میں خوفناک منظر تھا—مریضوں کے پیٹ پھٹے ہوئے تھے، اندرونی اعضا باہر تھے۔ ہمیں لاشوں کو کونے میں ڈالنا پڑا کیونکہ نئے زخمی مسلسل آ رہے تھے۔
جب موت معمول بن جائے
سوئس نرس سونام ڈرائر کورنوٹ نے بتایا کہ جب میں 2 ماہ بعد غزہ سے نکلی، وہاں کوئی آٹا نہیں بچا تھا۔ بچوں نے بچپن کبھی دیکھا ہی نہیں—وہ بھوکے، خوفزدہ اور خاموش ہیں۔
فرانسیسی اینستھیزیولوجسٹ اورلی گوڈارڈ نے ایک واقعہ یاد کیا کہ ایک شخص جس کا پیر دیر البلح کے دھماکے میں زخمی ہوا تھا، بولا: ‘مجھے جا کر اپنے بچوں کو دفنانا ہے۔’ یہ سن کر میں ہکا بکا رہ گیا۔
کیا یورپ میں انسانیت باقی ہے؟
فرانسیسی سرجن سمیر عدو نے کہا کہ میں نے دیکھا کہ زیادہ تر متاثرین خواتین اور بچے ہیں۔ میں نے میڈیا سے بات کی، لیکن کسی نے جواب نہیں دیا۔ کیا ہم میں اب کوئی انسانیت باقی ہے؟
ڈاکٹر مہدی الملالی نے کہا کہ ہم فلسطینی ساتھیوں کی بدولت غزہ سے زندہ نکل آئے، لیکن وہاں کے لوگ اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔ غزہ کے ڈاکٹروں کا صبر ہمیں حیران کر دیتا ہے۔

مشہور خبریں۔

صیہونی وزیر کا اہم اعتراف

?️ 16 اکتوبر 2023سچ خبریں: صیہونی حکومت کے وزیر خزانہ نے اتوار کے روز کہا

روس کا وسطی ایشیائی ممالک کے طلباء کا کوٹہ بڑھانے کا اعلان

?️ 20 مئی 2023سچ خبریں:روس کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ ملک تعلیمی

وزیر تعلیم نے سرٹیفکیٹ کے حصول کے لیے آن لائن سسٹم متعارف کرادیا ہے

?️ 6 جولائی 2021اسلام آباد(سچ خبریں)  اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میںوفاقی وزیر تعلیم

ایشیا میں نیٹو کا پہلا دفتر کھولنے پر عالمی مخالفت

?️ 30 مئی 2023سچ خبریں:جاپان کے وزیر اعظم کے گزشتہ ہفتے یہ کہنے کے بعد

اسلام آباد میں ممبر قومی اسمبلی کو خریدنے کے لیے منڈی لگی ہوئی ہے:عمران خان

?️ 25 مارچ 2022(سچ خبریں) وزیر اعظم عمران خان  نے کہا کہ اسلام آباد میں

اسرائیل کب سے ایٹمی بم بنا رہا ہے؟

?️ 24 دسمبر 2024سچ خبریں: ماریو اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق حال ہی میں

تائیوان کے سلسلے میں چین اور امریکہ کی جنگ، واشنگٹن کے لئے خطرہ

?️ 23 مئی 2023سچ خبریں:2000 میں، امریکی حکومت کا قرضہ 3.5 ٹریلین ڈالر تھا جو

آدھے اسرائیلیوں کو جنگ کی فتح کا کوئی احساس نہیں 

?️ 27 جون 2025سچ خبریں: عبرانی میڈیا کے مطابق معاریو کے تازہ سروے کے نتائج سے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے