سچ خبریں:پرتگال کے دارالحکومت میں دسیوں ہزار اساتذہ کم تنخواہوں کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔
سوئس کی ایس آر ایف نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہفتے کے روز پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں ڈیڑھ لاکھ اساتذہ سڑکوں پر آ گئے،انہوں نے تنخواہوں میں اضافے اور ترقی کے بہتر مواقع کے لیے احتجاج کیا،یہ احتجاجی مارچ حالیہ برسوں کے سب سے بڑے مارچوں میں سے ایک تھا۔
اس طرح ہفتہ کو پرتگالی دارالحکومت میں لزبن سب سے بڑا مظاہرہ دیکھنے کو ملا جس میں تقریباً 150000 اساتذہ تنخواہوں میں اضافے اور ملازمت کے بہتر مواقع کے لیے سڑکوں پر نکل آئے، یاد رہے کہ حالیہ ہفتوں میں یہ تیسرا موقع تھا جب پرتگال میں اساتذہ اور اسکول کے عملے بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے ہیں۔
پرتگال کی سوشلسٹ حکومت کو مہنگائی میں اضافے کی وجہ سے عوامی عدم اطمینان کی لہر کا سامنا ہے،پرتگال میں سب سے کم تنخواہ والے اساتذہ تقریباً €1100 کماتے ہیں اور یہاں تک کہ اعلیٰ سطحوں پر بھی اساتذہ کی تنخواہیں زیادہ سے زیادہ €2000 ہوتی ہیں،حکومت کے جائزے کے مطابق ٹیچرز یونین کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور امید ہے کہ جلد کوئی معاہدہ طے پا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ پرتگال مغربی یورپ کے غریب ترین ممالک میں سے ایک ہے، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، نصف سے زیادہ مزدوروں کی پچھلے سال ماہانہ آمدنی € 1000 سے کم تھی،اس ملک میں کم از کم اجرت 760 یورو ہے،پرتگالی وزیر اعظم انتونیو کوسٹا کی سوشلسٹ حکومت کو روز مرہ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کی وجہ سے آبادی کے دیگر شعبوں میں بھی عدم اطمینان کی لہر کا سامنا ہے۔
پرتگال کے وزیر تعلیم جواؤ کوسٹا نے ہفتے کے روز کہا کہ اساتذہ کی یونین کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور وہ جلد ہی کسی معاہدے تک پہنچنے کی امید کرتے ہیں،چھتری یونین CGTP نے جمعرات کو ملک گیر احتجاج اور ہڑتالوں کا اہتمام کیا جبکہ اس ملک میں نرسیں ہڑتال پر ہیں اور ڈاکٹر مارچ میں دو دن کام بند کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔