سچ خبریں: گلگت بلتستان میں بڑے پیمانے پر احتجاج، جو کہ خطے میں بجلی کی مسلسل بندش کی وجہ سے ہوا ہے، نے مرکزی کراکرم کا راستہ بند کر دیا ہے اور پاکستان اور چین کے درمیان تجارت روک دی ہے۔
فرسٹ پوسٹ کی خبر کے مطابق، علاقے میں بار بار بجلی کی طویل بندش کے جواب میں مظاہرین نے پاکستان کو چین سے ملانے والے مرکزی راستے کو بند کر دیا اور دھرنا دیا، جو کہ 20 گھنٹے سے زیادہ تک جاری رہا۔
گلگت بلتستان، کشمیر کے بڑے علاقے میں ایک پہاڑی اور کم ترقی یافتہ خطہ ہے، اس میں 127 پن بجلی پیدا کرنے والے اسٹیشن اور 34 تھرمل پاور اسٹیشن ہیں، لیکن پھر بھی جنوبی ایشیا میں بجلی کی بدترین بندش کا سامنا ہے۔
گلگت بلتستان میں بجلی کی مسلسل بندش دیکھنے میں آئی ہے۔ گزشتہ ہفتے، گلگت بلتستان کے پانی اور بجلی کے محکمے کے انجینئروں میں سے ایک حامد حسین نے پاکستانی میڈیا کو بتایا کہ یہ مسئلہ تکنیکی وجوہات کی وجہ سے پیش آیا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ خطہ ہائیڈرو پاور پلانٹس پر منحصر ہے، جن کی بجلی کی ترسیل سردیوں میں جھیلوں اور ندیوں کے منجمد ہونے کی وجہ سے متاثر ہوتی ہے۔
دریں اثنا، اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے پاکستانی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاور شیئرنگ معاہدے کے تحت قریبی قصبے جگلوٹ سے 1.2 میگاواٹ بجلی فراہم کرے گی۔