سچ خبریں: ماسکو میں چین کے سفیر ژانگ ہنہوئی نے ڈونباس میں روس کی خصوصی فوجی کارروائیوں کے بارے میں امریکی دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے بحران کا اصل محرک واشنگٹن ہے۔
TASS نیوز ایجنسی کے ساتھ ایک انٹرویو میں، ژانگ نے وضاحت کی کہ امریکہ بار بار نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن نیٹو کو توسیع دے کر اور ان قوتوں کی حمایت کر رہا ہے جو ماسکو کے بجائے یوکرین کی یورپی یونین کے ساتھ صف بندی کرنا چاہتے ہیں۔
وہ واشنگٹن کو یوکرین کے بحران کا آغاز کرنے والا اور اصل محرک سمجھتا تھا اور اس کی وجہ روس کے خلاف بے مثال ہمہ گیر پابندیاں اور یوکرین کو ہتھیار اور فوجی سازوسامان بھیجنے کا تسلسل تھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، اس انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے ماسکو میں چینی سفیر نے کہا کہ ان کا حتمی مقصد روس کو ایک طویل المدتی جنگ اور پابندیوں کی لاٹھی سے پست کرنا اور کچلنا ہے۔
ژانگ نے مزید زور دے کر کہا کہ متعدد حقائق یہ ثابت کرتے ہیں کہ امریکہ بین الاقوامی قانون اور عالمی نظام کو تباہ کرنے والا، آج کی دنیا میں بڑھتی ہوئی عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال کا ذریعہ ہے۔
اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ امریکہ کی طاقت کی خواہش اور زبردستی کی پالیسی انسانی تہذیب کی ترقی اور پرامن ترقی کے لیے سب سے بڑا چیلنج بن چکی ہے چین امریکہ کے تسلط دھمکی اور غنڈہ گردی کے غلط اقدامات کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
ٹاس کے مطابق چینی سفارت کار نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ امریکہ یہ سمجھے گا کہ سرد جنگ کی ذہنیت اور یکطرفہ پابندیاں ہمیں کہیں نہیں پہنچائیں گی بالواسطہ جنگوں اور دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے کوئی امکانات نہیں ہیں