سچ خبریں:امریکی تجزیہ کاروں پیٹر بیکر اور سوزن گلیزر کی لکھی ہوئی نئی کتاب دی ڈیوائیڈر میں سابق امریکی صدر کی تشویش کے بارے میں انکشاف کیا گیا ہے۔
گارڈین اخبار کی رپورٹ کے مطابق دسمبر 2020 میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دوستوں سے کہا تھا کہ انہیں ڈر ہے کہ ایک سال قبل امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے ایرانی جنرل سردار قاسم سلیمانی کی شہادت کا بدلہ لینے کے لیے ایران انہیں قتل کر دے گا،یہ حیران کن خبر پیٹر بیکر اور سوسن گلیزر کی نئی کتاب میں لکھی گئی ہے ، شوہر اور بیوی نیویارک ٹائمز اور دی نیویارکر کے لیے کالم لکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ گلے ہفتے امریکہ میں ریلیز ہونے والی کتاب دی ڈیوائیڈر؛ ٹرمپ ان دی وائٹ ہاؤس 2017-2021 جس کی ایک کاپی دی گارڈین نے حاصل کر لی ہے،واضح رہے کہ بیکر اور گلیزر ایران کے بارے میں ٹرمپ کی پالیسی کا جائزہ لیتے ہیں، براک اوباما کے دور میں طے پانے والے جوہری معاہدے پر بات چیت میں ہچکچاہٹ سے لے کر مئی 2018 میں اس معاہدے سے امریکہ کے انخلاء تک اور جون 2019 میں ٹرمپ کے ایران کے خلاف فضائی حملے پر رضامندی ظاہر کرنے اور آخری لمحے میں اس کی منسوخی کے بارے میں بھی انہوں نے لکھا ہے۔
اس کتاب میں ایران کے خلاف ٹرمپ کے حملے کرنے کے بارے میں آیا ہے کہ ٹرمپ نے کہا کہ میں نے ایک سیکنڈ کے لیے اس کے بارے میں سوچا کہ انھوں نے ہمارے ایک ڈرون کو مار گرایا… اور یہاں ہم 150 افراد کی ہلاکتوں کے بعد ھی بھی بیٹھے ہیں، شاید حملے کے لیے میرے آرڈر دینے کے آدھے گھنٹے کے اندر کچھ بھی ہو سکتا ہے لہذا میں نے اسے مناسب نہیں سمجھا۔