سچ خبریں:ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ ہر کوئی جان لے کہ ترکی کو چمکنے سے روکنے کے لیے بنائے گئے گھناؤنے دہشت گرد حملے ہماری ترقی کو کبھی نہیں روک سکیں گے۔
ترک صدر نے اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں کہا کہ نیتن یاہو ہٹلر سے مختلف نہیں ہیں۔ سلامتی کونسل، میڈیا، یورپی یونین اور صحافتی یونین، یعنی وہ تمام ادارے جو جمہوری ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، سب کو فیلنگ گریڈ ملا۔
اس سلسلے میں رجب طیب اردگان نے مزید کہا کہ جو تنظیمیں فضول باتیں کرتی ہیں اور بڑے بجٹ خرچ کرتی ہیں، جب اسرائیل اور اسرائیل کے مظالم کی بات آتی ہے تو ہمیں احساس ہوا کہ وہ سب بکواس ہیں۔
اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ آپ میں اور ہٹلر میں کیا فرق ہے؟ وہ ہٹلر سے بھی بدتر ہیں۔ کیا نیتن یاہو کے اقدامات ہٹلر سے کم ہیں؟
ترکی کے صدر نے کہا کہ غزہ کے حوالے سے نہ صرف بین الاقوامی ادارے بلکہ مغربی ممالک کی معروف یونیورسٹیاں بھی دیوالیہ ہو چکی ہیں۔ وہ عملی طور پر کچھ نہ کر سکے۔
اردگان نے صیہونی حکومت کے جرائم کے لیے مغرب کی حمایت پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ترکی ان ماہرین تعلیم اور سائنسدانوں کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے جو غزہ جنگ اور صیہونی حکومت کے خلاف اپنی رائے کا اظہار کرنے پر ظلم و ستم کا شکار ہوئے ہیں اور ان پر مقدمہ چلایا گیا ہے۔