سچ خبریں:صیہونی حکومت کے چینل 12 نے اعلان کیا ہے کہ ہفتے کی شام ہرزلیا شہر میں ہزاروں صیہونیوں نے نیتن یاہو کی حکومت کی عدالتی بغاوت کے خلاف مظاہرہ کیا اور اس منصوبے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے چینل 12 نے اعلان کیا ہے کہ ہفتے کی شام ہرزلیا شہر میں ہزاروں صہیونیوں نے نیتن یاہو کی عدالتی بغاوت کے خلاف مظاہرہ کیا نیز یہ بھی اطلاع ہے کہ تل ابیب میں 200000 صہیونیوں کا مظاہرہ ہوا جبکہ دوسرے شہروں میں مزید دسیوں ہزار لوگ نتن یاہو کی عدالتی بغاوت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔
واضح رہے کہ اس ہفتے ہونے والے مظاہرے کے بعد نیتن یاہو کی انتہائی دائیں بازو کی کابینہ کے خلاف مظاہروں کا یہ 17 واں ہفتہ ہے،گزشتہ چار ماہ کے دوران صیہونی مظاہرین نے ہمیشہ بڑے اور لگاتار مظاہرے کیے اور عدالتی قوانین میں تبدیلی کے نیتن یاہو کے منصوبے کو مکمل طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے کہ چار ہفتے قبل صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپنے خلاف مقبوضہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کا سلسلہ نہ رکنے کے بعد شکست قبول کرتے ہوئے اپنے مطلوبہ عدالتی اصلاحات کے منصوبے کو روک دیا۔
انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ تقسیم اور اندرونی تنازعات سے بچنے کے لیے انہوں نے وسیع اتفاق رائے تک پہنچنے کے لیے عدالتی اصلاحات کے منصوبے کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے،انہوں نے دعویٰ کیا کہ صیہونیوں کے درمیان تفرقہ اور اختلافات پیدا کرنے کا ان کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
نیتن یاہو کے مخالفین کی جانب سے ان کے خلاف دوبارہ مظاہرے شروع کرنے کا فیصلہ اور ان کی کابینہ کے متنازعہ منصوبے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مقبوضہ علاقوں کے باشندوں کو نیتن یاہو کے وعدوں اور اندرونی سیاسی دباؤ پر بالکل اعتماد نہیں ہے جس طرح بیرونی فوجی دباؤ کا بھی سامنا ہے جہاں مزاحمتی تحریک نے صیہونی حکومت کے مستقبل کو غیر یقینی کیفیت میں ڈال دیا ہے۔