سچ خبریں:اردنی وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے بدھ کے روز کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو خطے کی سلامتی میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
اردنی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جنگ کے خاتمے اور امداد کی فراہمی کی مخالفت میں اسرائیل کی ہٹ دھرمی اور ہٹ دھرمی خطے کو مزید نازک بنا دے گی۔
الصفدی نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی پر جارحیت ختم ہونی چاہیے اور وہاں امداد کی وافر مقدار بھیجی جانی چاہیے۔
اردنی وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی جارحیت کی کا کوئی متبادل نہیں ہے۔
اس سلسلے میں تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سینیئر اراکین میں سے ایک غازی حمد نے المیادین نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات متزلزل ہو چکے ہیں اور ان میں مرحلہ وار توسیع کی جائے گی۔ اس وقت صیہونی مسلسل جنگ کی لہر میں تیر رہے ہیں اور جنگ بندی نہیں چاہتے۔
حماس کے اس رکن نے واضح کیا کہ مزاحمت کو مذاکرات کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے لیکن اب گیند صہیونی دشمن کے کورٹ میں ہے اور قابض جنگ بندی کی تلاش میں نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو یقین ہے کہ اسرائیل ہی وہ فریق ہے جو معاہدے کے راستے میں رکاوٹ ہے اور بہت سے ممالک یہی کہہ رہے ہیں۔ ایسے بھی بہت سے شواہد موجود ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی بھی اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اسرائیل سیاسی اور سلامتی کی سطح پر ناکام ہو چکا ہے اور واشنگٹن پر بوجھ بن چکا ہے۔