سچ خبریں:حماس کے رہنما اور فلسطینی قانون ساز اسمبلی کے رکن مشر المصری نے کہا کہ سمجھوتے کا آپشن ایک وہم اور سراب ہے جو فلسطینی عوام کے لیے صرف تباہی کا باعث بنے گا نیز نئی فلسطینی نسل مزاحمت کے آپشن کو ایک حقیقی آپشن کے طور پر مانتی ہے۔
حماس کے ایک سرکردہ رہنما مشیر المصری نے اسلام ٹائمز کو مزاحمتی حکمت عملی کے بارے میں اپنے جائزے کے بارے میں بتایا کہ صیہونی دشمن کے ساتھ امن کا آپشن ایک شکست ثابت ہوا، اس میں کوئی شک نہیں کہ فلسطینی عوام سمجھوتہ کے منصوبے پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔
حماس کے ممتاز رکن نے مزید کہا کہ بعض کا خیال ہے کہ صیہونی دشمن کے ساتھ امن کا آپشن مفید ہو سکتا ہے لیکن تجربے نے اس آپشن کی ناکامی کو ثابت کیا ہے بلکہ یہ آپشن ایک وہم اور سراب ہے جو فلسطینی عوام کے لیے صرف تباہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مزاحمت کا کلچر ہماری قوم کا اصل کلچر ہے اور یہ کلچر صرف غزہ یا مغربی کنارے تک محدود نہیں ہے بلکہ فلسطین کے تمام حصوں میں پھیل چکا ہے اور اس کی وجہ فلسطینی عوام کا اپنے حقوق کی حمایت میں اٹھ کھڑا ہونا ہے جو نوجوان فلسطینی نسل میں زیادہ دیکھنے کو ملتا ہے، اس نے صیہونیوں کی نیندیں حرام کر دی ہیں۔