حالیہ دنوں میں مسجد الاقصی میں کشیدگی میں اضافے کے بعد صیہونی حکومت نے مقبوضہ فلسطین کے مختلف شہروں میں تنازعات کے بڑھنے سے خبردار کیا ہے۔
صہیونی ٹیلی ویژن کاہن نے رپورٹ کیا ہے کہ حکومت کے سیکورٹی کے وزیرامیر بارلیو نے پولیس کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ میں ہر ممکن حد تک داخل ہونے سے گریز کرے اور یہ کہ مسجد میں داخل ہونے کے بارے میں کسی بھی فیصلے کی ذمہ داری ضلعی پولیس کی ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی پولیس کے سربراہ کوبی شبتائی نے ریزرو فورسز سے تعلق رکھنے والے بارڈر گارڈ پولیس کے اہلکاروں کو ام الفحم اور الناصرہ جیسے شہروں میں تشدد کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر سٹینڈ بائی پر رہنے کی ہدایت بھی کی ہے اور کہا کہ وہاں پر تشدد بھی ہو سکتا ہے۔
اشاعتی نیٹ ورک کے مطابق صیہونی حکومت کی پولیس نے جمعہ کی شب ام الفحم شہر میں مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے بھی برسائے۔ فلسطینی نمازیوں کے ساتھ صیہونی حکومت کے پرتشدد سلوک کی مذمت کے لیے مظاہرین مسجد اقصیٰ میں سڑکوں پر نکل آئے۔ صہیونی پولیس نے امن عامہ میں خلل ڈالنے کے الزام میں چار افراد کو حراست میں بھی لیا۔
جمعہ کے روزبھی صہیونی فوج نے مسجد الاقصی پر حملہ کیا فلسطینی نمازیوں کے ساتھ جھڑپیں کیں اور ان پر گولیاں چلائیں جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔