سچ خبریں: عبرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ مغرب میں صیہونی حکومت کے سفارتی تعلقات کے دفتر کے ایک اہلکار پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
Arabi21 ویب سائٹ نے پیر کی شام صہیونی چینل کان کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ مغرب کی خواتین کے خلاف صہیونی اہلکار کے جنسی استحصال اور انہیں جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ تاہم اس صہیونی اہلکار کے نام کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔
عبرانی نیٹ ورک نے لکھا کہ اگر ان دعووں کی سچائی ثابت ہو جاتی ہے تو یہ اسرائیل اور مغرب کے درمیان حساس تعلقات میں ایک خطرناک سفارتی واقعہ ہو گا دریں اثناء مغربی حکام نے ابھی تک اس رپورٹ پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
صیہونی حکومت کی وزارت خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور اس حکومت کے اعلیٰ عہدے داروں کا ایک وفد گذشتہ ہفتے مغرب بھیجا ہے۔
وزارت نے یہ بھی اعلان کیا کہ اسےقیمتی تحفہ کے غائب یا چوری ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جو مغرب کی عدالت نے فلسطین پر قبضے کی سالگرہ کے موقع پر صیہونی حکومت کے سفارتی دفتر کو پیش کیا تھا۔
اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مراکش میں صیہونی حکومت کے سفارتی مشن کے سربراہ ڈیوڈ گورین اور اس مشن کی حفاظت کے ذمہ دار افسر اور صیہونی حکومت کی وزارت خارجہ کے درمیان لڑائیاں ہوئیں۔ اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے.
اس رپورٹ کے مطابق یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سامی کوہن نامی صیہونی تاجر نے مغربی نمائندوں اور صیہونی حکومت کے اعلیٰ حکام کے درمیان ملاقاتیں کی ہیں، حالانکہ وہ صیہونی حکومت کے سفارتی آلات میں کوئی سیاسی عہدہ نہیں رکھتا ہے۔