سچ خبریں: زیمان یسرائیل نے ڈوری مائنر کے ساتھ بات چیت میں انکشاف کیا کہ دن بہ دن اسرائیلی ادیبوں اور مولفین کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جو اپنی باقی زندگی بیرون ملک گزارنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
مقبوضہ فلسطین سے اپنے فرار کی وجہ کے بارے میں اس اسرائیلی مصنف نے میڈیا کو بتایا کہ اب بہت سے مصنفین مقبوضہ فلسطین سے باہر رہتے ہیں اور ان کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں ایک ترقی یافتہ اور پھلتے پھولتے اسرائیل کا مشاہدہ کرنے کی امید رکھتا تھا لیکن میں سمجھتا ہوں کہ صہیونی منصوبہ مطلوبہ طریقے سے آگے نہیں بڑھ رہا ہے اور اسے شدید ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اس رپورٹ کے تسلسل میں؛ اس کی عمر 53 سال ہے اور اب وہ برلن میں اپنے ساتھی موشے ساکل کے ساتھ رہتے ہیں، جن میں سے دونوں نے اس وقت مقبوضہ فلسطین سے باہر عبرانی زبان کی پہلی اشاعت کی بنیاد رکھی۔
اس نے میڈیا کو بتایا کہ میں نے پانچ سال پہلے اسرائیل سے ہجرت شروع کی تھی اور سب سے پہلے اسٹڈی ویزا لے کر فرانس آیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں مقبوضہ فلسطین کے اندر جس بھی شخص سے رابطہ کرتا ہوں اس کا ہجرت کا منصوبہ ہوتا ہے، یہ ہجرت بعض اوقات اندرونی ہوتی ہے اور زندہ رہنے کے لیے ہجرت کرنے کا سوچتا ہے، جو لوگ کریات یا تل ابیب میں رہتے ہیں، ان کو اندرونی جلاوطن زیادہ تحفظ فراہم نہیں کرتے۔ ان کے لیے کیونکہ وہ نہ صرف جغرافیائی طور پر بلکہ ان کی جلاوطنی نفسیاتی اور ذہنی بھی ہے۔
مشہور خبریں۔
نسلہ ٹاور کی مسماری کا کام تیزی سے جاری
نومبر
کیپٹن بھوپیندر سنگھ کی سزا کی معطلی سے ’جے کے سی سی ایس“ کی رپورٹ کی تقویت ملے گی، بھارتی نیوز پورٹل
نومبر
عالمی کپ میں فلسطین کا پرچم صہیونیوں کے لیے وبال جان
دسمبر
مشہور بالی ووڈ اداکارہ کی مسلمان سے شادی ؛اہلخانہ کا ردعمل
جون
اسرائیل اور سعودی عرب کو معمول پر لانے میں کافی وقت لگے گا: بائیڈن
جولائی
یوائےای حکام کی پاکستانی تارکین وطن کے ساتھ بد سلوکی
جون
پاکستان میں کورونا تیزی سے بڑھ رہا ہے
مارچ
علمائے کرام کو دشمن کے منصوبوں سے چوکنا رہنا چاہیے:الحوثی
مارچ