سچ خبریں: فرانسیسی صدر نے افریقہ کے حوالے سے ملک کی ماضی کی پالیسی پر شدید تنقید کی ہے۔
افریقی ساحل میں سماجی گروہوں اور ثقافتی کارکنوں کے ساتھ مشترکہ اجلاس میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے افریقہ کے بارے میں فرانس کی ماضی کی پالیسی پر شدید تنقید کی۔
اجلاس میں ایمانوئل میکرون نے 2011 میں لیبیا میں فرانسیسی فوجی مداخلت کو اس وقت کی فرانسیسی حکومت کی غلطی بھی قرار دیا۔
میکرون نے یہ بھی تسلیم کیا کہ فرانسیسی حکومت نے ماضی میں کسی بھی نسلی گروہ کی حاکمیت کا احترام نہیں کیا۔
اجلاس کے شرکاء میں سے ایک نے اس افریقی ملک میں فنانس اور فوجی موجودگی میں فرانس کی موجودہ پالیسیوں کی مذمت کی اور کہا: میں فرانس کے صدر کو یاد دلانا چاہوں گا کہ ساحل پر جو کچھ ہو رہا ہے وہ لیبیا میں کیا گیا ہے اس کا واحد نتیجہ ہے۔
تاہم ، میکرون نے ساحل پر مالی میں فوجی موجودگی اور خطے میں سکیورٹی کی بگڑتی صورتحال کے لیے فرانس کی ذمہ داری کے بارے میں سوالات کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے 2013 میں مالی میں صرف اپنے مفادات کے لیے مداخلت نہیں کی۔ تاہم ، میں لیبیا کے معاملے پر آپ سے مکمل اتفاق کرتا ہوں۔ فرانس نے لیبیا کے لوگوں کی رائے پر غور کیے بغیر مداخلت کی۔
میکرون نے دعویٰ کیا کہ ساحل پر فرانسیسی فوجی موجودگی مغربی افریقی ریاستوں کی اقتصادی برادری کی درخواست پر ہے اور یہ کہ فرانس غیر معینہ مدت تک وہاں رہنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔
میکرون کے افریقہ کے بارے میں اپنے ملک کی گمراہ کن پالیسیوں کو تسلیم کرنے کے باوجود بہت سے لوگوں نے میکرون کے ریمارکس کو صدارتی انتخابات سے سات ماہ سے بھی کم عرصے میں انتخابی اقدام قرار دیا ہے فرانسیسی عوام اپنے نئے صدر کے انتخاب کے لیے اپریل میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لیں گے۔
مشہور خبریں۔
کرم میں مورچوں کی مسماری کا عمل آج شروع ہوگا، مزید 12 امدادی ٹرک پہنچادیے گئے
جنوری
پیرس کی سڑکوں پر کیا ہو رہا ہے؟
جولائی
صیہونیوں کے ہاتھوں حماس کے مزید 3 لیڈر گرفتار
اپریل
پاکستان اور تاجکستان کے درمیان تجارت بہت اہمیت رکھتی ہے
جون
چاند پر نظر آنے والے دھبوں کے حوالے سے جدید تحقیق
اپریل
یوکرائنی مرد جنگ سے کیوں فرار ہو رہے ہیں؟
اگست
سپریم کورٹ: شہریوں کے ملٹری ٹرائل کے خلاف مقدمے کی جلد سماعت کیلئے درخواست دائر
مئی
کیا عمر ایوب نے عمران خان سے پوچھ کر استعفی دیا ہے؟
جون