سچ خبریں:لبنان کے خلاف صیہونی حکومت کی دھمکیوں کے جواب میں لبنان کی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ لبنان پر کسی بھی حملے کا لبنانی مزاحمتی تحریک کی جانب سے فوری اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
لبنان کی حزب اللہ تحریک کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے اس ملک کے خلاف صیہونیوں کی دھمکیوں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پہلے بھی مشرق کی طرف رخ کرنے کی بات کی تھی، لیکن کچھ سیاسی گروہوں نے اس مسئلے کا مذاق اڑایا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت خلیج فارس کے ممالک بلکہ دنیا کے بیشتر ممالک کا رخ مشرق کی طرف ہے،سعودی عرب نے چینی صدر کو ریاض آنے کی دعوت دی عرب ممالک نے بھی ان سے ملاقات کی،ہم لبنان میں اس مسئلے سے کیوں خوفزدہ اور تاخیر کا شکار ہیں؟
انہوں نے مقبوضہ شمالی فلسطین کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بھی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ شمالی فلسطین میں پیش آنے والے واقعے سے دشمن تذبذب کا شکار ہوا اور بہت سے لوگوں نے حزب اللہ کی خاموشی کی طرف اشارہ کیا جبکہ ہماری خاموشی دشمن کے ساتھ نفسیاتی جنگ کے مترادف ہے ، جس چیز نے دشمن کو پریشان کیا ہے اس کا جواب دینا ہمارے لیے ضروری نہیں بلکہ بعض اوقات ہمارا ردعمل اس مسئلے کو نظر انداز کرنا ہوتا ہے۔
نصر اللہ نے کہا کہ آج اسرائیل اتنا زیادہ بحران کا شکار ہے کہ اس غاصب حکومت کی تاریخ میں اتنی کمزوری، بحران، انتشار، اندرونی کشمکش، مایوسی اور بد اعتمادی کبھی نہیں ہوئی، ایک طرف عرب ممالک کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی کوشش کرنے والی کابینہ میں شامل وزیر کہتا ہے کہ فلسطینی قوم کا وجود ہی نہیں تھا یا حوارہ شہر کو ختم کر دیا جائے؟ جب صیہونی لیڈر اس قدر احمق تو ہم سمجھتے ہیں کہ اس حکومت کا خاتمہ قریب ہے۔
لبنان کی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے تاکید کی کہ لبنان میں مزاحمت اپنے عروج پر ہے اور اس ملک میں کسی بھی فرد پر خواہ لبنانی ہو، فلسطینی ہو یا دیگر کسی ملک کا رہنے والا ہو یا لبنان کے کسی بھی علاقے پر اگر کسی بھی طرح کا حملہ کیا جائے گا تو اس کا فوری اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔