?️
لبنان اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں کمی کے آثار نہیں
لبنانی روزنامہ الاخبار نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں کسی بڑی تبدیلی کا امکان نہیں، کیونکہ دونوں فریق اپنے بنیادی مؤقف پر قائم ہیں اور سیاسی حل کے امکانات موجودہ حالات میں کم دکھائی دیتے ہیں۔
اخبار کے مطابق، امریکی دباؤ کے باوجود واشنگٹن عملاً تل ابیب کے مؤقف کی حمایت کرتا ہے۔ امریکہ نے عرب ممالک کو آگاہ کیا ہے کہ وہ اب اسرائیل پر مزید دباؤ ڈالنے کے قابل نہیں۔ درحقیقت، واشنگٹن لبنان، شام اور غزہ سے متعلق تمام معاملات میں اسرائیلی بیانیے کو ترجیح دیتا ہے۔
الاخبار کے مطابق، امریکہ اپنے عرب اتحادیوں سے یہ مطالبہ کر رہا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے عمل کو تیز کریں تاکہ سیاسی و سیکیورٹی سمجھوتوں کے ذریعے علاقائی تنازعات کو کم کیا جا سکے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مشرقِ وسطیٰ کے تنازعات سے تھک چکے ہیں اور انہوں نے اپنے نمائندوں کے درمیان رابطہ کار مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنے قریبی ساتھیوں اسٹیو وٹکاف اور مورگن اورٹیگس کو ہدایت دی ہے کہ وہ آئندہ ماہ تک اپنی سرگرمیوں کی تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔ یہ رپورٹ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ مشاورت کے بعد مرتب کی جائے گی، کیونکہ امارات ان دنوں امریکی سیکیورٹی منصوبوں میں قریبی شراکت دار سمجھا جاتا ہے۔
اخبار کے مطابق، چونکہ لبنان اسرائیل کے ساتھ براہِ راست مذاکرات سے انکار کرتا ہے، اس لیے امریکہ کے لیے تل ابیب کو عسکری کارروائیوں سے باز رکھنا ممکن نہیں۔ اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ حزب اللہ اپنی فوجی صلاحیتوں میں اضافہ کر رہا ہے، اسی بنیاد پر توقع ہے کہ اسرائیل کی محدود سطح کی کارروائیاں جاری رہیں گی، تاہم وسیع پیمانے کی جنگ کا امکان فی الحال نہیں۔
لبنان کے اندر مکینزم کمیٹی کے کردار پر بحث جاری ہے، جس کا کام فائر بندی کی نگرانی کرنا ہے۔ امریکہ چاہتا ہے کہ اس کمیٹی میں فوجی ارکان کے ساتھ سیاسی و سول نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے تاکہ بالواسطہ مذاکرات کا راستہ ہموار ہو۔ تاہم، لبنان کے صدر جوزف عون کے قریبی ذرائع نے ایسی خبروں کی تردید کی ہے کہ حزب اللہ یا حکومت نے اس تجویز سے اتفاق کیا ہے۔
حزب اللہ کے نائب سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے اپنے حالیہ خطاب میں کہا کہ امریکہ بظاہر اسرائیلی جارحیت روکنے کی بات کرتا ہے لیکن حقیقت میں وہ اسرائیل کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مزاحمت کسی دباؤ یا دھمکی کے آگے نہیں جھکے گی اور لبنانی فوج کو چاہئے کہ اسرائیلی تجاوزات کا ڈٹ کر مقابلہ کرے۔
صدر جوزف عون نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ لبنان اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے مذاکرات کا خواہاں ہے، مگر یہ مذاکرات باہمی رضامندی پر مبنی ہونے چاہئیں، یکطرفہ نہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو فائر بندی کا پابند بنائے اور لبنانی فوج کو ملک کی جنوبی سرحدوں پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی اجازت دے۔الاخبار کے مطابق، موجودہ حالات اور فریقین کے غیرلچکدار مؤقف کے پیش نظر یہ تنازعہ مستقبل قریب میں کسی بڑے حل تک پہنچتا نظر نہیں آتا۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
موساد کے نئے سربراہ کے ایران کا مقابلہ کرنے کے منصوبے
?️ 3 جون 2021سچ خبریں:صیہونی حکومت کی جاسوس تنظیم موساد کے نئے سربراہ نے ڈیوڈ
جون
صہیونی ریاست کا غزہ کے نصف حصے پر قبضے کا منصوبہ
?️ 12 اپریل 2025 سچ خبریں:ایک عبرانی ذرائع نے صہیونی فوج کے غزہ پٹی کے
اپریل
عالمی برادری خرم پرویز سمیت کشمیری نظربندوں کی رہائی کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے: علی رضا
?️ 18 فروری 2023برسلز: (سچ خبریں) کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے
فروری
پنجاب کے ایئرپورٹس، پاک فضائیہ کی ایئربیسز کی 15 کلو میٹر کی حدود میں دفعہ 144 نافذ
?️ 3 جون 2025لاہور: (سچ خبریں) محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے کے تمام ایئرپورٹس اور
جون
سیلاب کے باعث پنجاب کے 2925 سرکاری اسکولز بند
?️ 7 ستمبر 2025لاہور (سچ خبریں) سیکریٹری اسکول ایجوکیشن پنجاب کے اعداد و شمار کے
ستمبر
ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات پر اتفاق ہوگیا، اسحٰق ڈار
?️ 3 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ
مئی
اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 39 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کا اضافہ
?️ 21 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 14 اپریل
اپریل
امریکہ اور اسرائیل کے درمیان پہلا براہ راست تصادم
?️ 26 اکتوبر 2021سچ خبریں:امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ایک بار پھر اسرائیلی حکام
اکتوبر