سچ خبریں: اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے ہسپتالوں میں بیک اپ جنریٹرز بند ہونے سے ہزاروں جانیں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے تمام اسپتالوں میں ایندھن کے ذخائر صرف 24 گھنٹے کے لیے باقی بچے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں طبی خدمات کی خوفناک صورتحال
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں میں بیک اپ جنریٹر بند کرنے سے ہزاروں مریضوں کو موت کا خطرہ لاحق ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ چند دنوں سے صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کے ہمہ گیر محاصرے کے ساتھ اس علاقہ میں پانی، بجلی اور ایندھن کو مکمل طور پر منقطع کر رکھا ہے۔
قبل ازیں فلسطینی وزیر صحت نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے درخواست کی کہ وہ فوری طور پر اسپتالوں، طبی مراکز، ایمبولینسوں، طبی عملے اور صیہونی حکومت کی بمباری کا شکار ہونے والے بیمار اور زخمیوں کی مدد کریں۔
دوسری جانب غزہ کی پٹی میں نرسوں کی یونین کے سربراہ اور "شہداء الاقصیٰ” ہسپتال کے سربراہ "خلیل الدغران” نے غزہ کے باشندوں کو صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کی تباہی کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں طبی وسائل کی صورتحال کیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کی جارحیت کے نتیجہ میں غزہ کے اسپتالوں میں ایندھن کی مقدار کچھ ہی گھنٹوں کے لیے باقی بچی ہے۔