غزہ کے خلاف جنگی جرائم میں صیہونیوں کا ساتھ کون کون دیتا ہے؟

غزہ

?️

سچ خبریں: غزہ میں جنگ بندی کے قیام کی قرارداد بدھ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کثرت رائے سے منظور کر لی گئی لیکن اس تنظیم کے 32 ارکان نے صیہونی حکومت کی اندھا دھند حمایت جاری رکھی اور غزہ میں بچوں کی نسل کشی میں ملوث ہونے کا ثبوت دیا۔

قدس آن لائن کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد پر ووٹنگ میں امریکہ، انگلینڈ اور صیہونی حکومت سمیت اس تنظیم کے 10 ارکان نے اس کے خلاف ووٹ دیا، اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے 23 رکن ممالک نے بھی اس قرارداد پر ووٹنگ سے پرہیز کر کے واشنگٹن اور تل ابیب تک صیہونی حکومت کی حمایت کا واضح طور پر پیغام پہنچایا۔

آسٹریا، جمہوریہ چیک، گوئٹے مالا، صیہونی حکومت، لائبیریا، مائیکرونیشیا، ناورو، پاپوا نیو گنی، پیراگوئے، امریکہ نے اس قرارداد کے خلاف ووٹ دیا جبکہ ارجنٹائن، بلغاریہ، کیپ وردے، کیمرون، استوائی گنی، جارجیا، جرمنی، ہنگری ، اٹلی، لیتھوانیا، ملاوی، مارشل آئی لینڈ، ہالینڈ، پلاؤ، پاناما، رومانیہ، سلوواکیہ، جنوبی سوڈان، ٹوگو، ٹونگا، یوکرین، انگلینڈ اور یوراگوئے نے ووٹ دینے سے پرہیز کیا۔

اقوام متحدہ کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کے خلاف ان ممالک کی مخالفت یہ ہے کہ یہ دستاویز قانونی طور پر پابند بھی نہیں ہے ، اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر ان ممالک نے – کم از کم ظاہری طور پر – صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کی مخالفت کی علامت ظاہر کی ہوتی تو صیہونیوں کے ساتھ ان کی عقیدت میں کمی نہ آجاتی۔

لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ ممالک اور ان کے رہنما ایک لمحے کے لیے بھی اپنے آپ کو غزہ کے بے گھر لوگوں کی جگہ نہیں رکھنا چاہتے جو اس خطے کی کل آبادی کا 90 فیصد ہیں۔

ان کا کوئی ارادہ نہیں ہے، حتیٰ کہ انتہائی سطحی انداز میں بھی، دسیوں ہزار فلسطینی بچوں کے قتل کی مذمت کریں یا کم از کم یہ مطالبہ کریں کہ ان جرائم کو روکا جائے۔

بلاشبہ بین الاقوامی دباؤ بتدریج اقوام متحدہ میں ووٹنگ کی مخالفت کرنے والے ممالک کو صیہونی حکومت کی حمایت ختم کرنے پر مجبور کرے گا جو تل ابیب کی مکمل تنہائی کا باعث بنے گا۔

تاہم غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے ساتھ ان 32 ممالک کی ملی بھگت ایک ناقابل تردید حقیقت ہے جسے آنے والے سالوں میں اور فلسطینی ریاست کے قیام کے بعد بھی فراموش نہیں کیا جائے گا جس واقعے کو امریکی صدر نے بھی ایک ناگزیر چیز قرار دیا جس کی مخالفت نیتن یاہو ہمیشہ نہیں کر سکتے۔

مشہور خبریں۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کو مالی معاونت جاری رکھنے کی یقین دہانی

?️ 21 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کےساتھ اسٹاف

قطر پر حملہ عرب ممالک کے امریکہ پر اعتماد میں کمی کا باعث بنا: واشنگٹن پوسٹ

?️ 13 ستمبر 2025سچ خبریں: امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی ریاست کی

مولانا محمد شیرانی نے 92 سال کی عمر میں دوسری شادی کرلی

?️ 22 اکتوبر 2025اسلام آباد (سچ خبریں) اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق چیئرمین مولانا محمد

سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پنشن میں بڑے اضافے کا امکان

?️ 25 اپریل 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) آئندہ بجٹ میں محدود وسائل کے باوجود سول وعسکری ملازمین

مغربی کنارے میں خوف اور دہشت پھیلانے میں تل ابیب کی پالیسی

?️ 9 اپریل 2024سچ خبریں: المیادین نیٹ ورک نے اطلاع دی ہے کہ صہیونی عناصر نے

نواز شریف اور مریم نواز کا مقصد عدلیہ کو دباؤ میں لانا ہے

?️ 27 نومبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں)تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے

امریکہ اسرائیلی جارحیت میں شریک ہے، جس مقام سے حملہ ہوگا اسی جگہ جواب دیں گے، ایرانی سفیر

?️ 17 جون 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان میں ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری

امریکیوں میں بائیڈن کی غیر مقبولیت نے ٹرمپ کو پیچھے چھوڑا

?️ 9 جون 2022سچ خبریں:   امریکہ میں مارننگ کنسلٹنگ پول سے پتہ چلتا ہے کہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے