سچ خبریں: القسام بٹالین کے ترجمان ابو عبیدہ نے اپنے آڈیو پیغام میں اسرائیل کی طرف سے قیدیوں کے تبادلے میں رکاوٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے اسرائیلی فوجی سازوسامان کو شدید دھچکا پہنچایا ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، القسام بٹالینز کے ترجمان ابو عبیدہ نے اپنے آڈیو پیغام میں کہا کہ طوفان الاقصیٰ کے 38 دن گزرنے کے بعد بھی ہمارے مجاہدین دشمن قوتوں کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے غزہ جنگ میں پرانے ٹینکوں کا دوبارہ استعمال کیوں کیا؟
اس رپورٹ کی بنیاد پر ابو عبیدہ نے تاکید کی کہ ہمارے مجاہدین مارٹر حملوں کے ذریعے صیہونی دشمن کے ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔
ابو عبیدہ نے مزید کہا: قابض فوج ہمارے مجاہدین کی زد میں ہے جس سے اسے بھاری مقدار میں جانی اور مالی نقصان ہو رہا ہے۔
القسام بریگیڈز کے سرکاری ترجمان کے مطابق کہ صیہونی لیڈروں کے ہماری مزاحمت کو تباہ کرنے کے خواب اس خوفناک شکست سے بچنے کی کوشش ہے جس سے وہ دوچار ہوئے ہیں۔
انہوں نے اشارہ کیا کہ مزاحمت پر بھروسہ ہماری قوم کے دور دراز کے کسی بھی فرد کو اپنے فرائض کی ادائیگی سے مستثنیٰ نہیں کرتا۔
اسیروں کے تبادلے کے حوالے سے القسام کے ترجمان نے کہا کہ دشمن نے غزہ میں 100 خواتین اور بچوں کی رہائی کا مطالبہ کیا، اور ہم نے ثالثوں سے کہا کہ ہم یہ 5 روزہ جنگ بندی کے بدلہ میں کر سکتے ہیں، تاہم ہم صرف 50 خواتین اور بچوں کو رہا کریں گے۔
ابو عبیدہ نے مزید کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے میں غزہ موجود متعدد صیہونیوں کی رہائی کے بدلے غزہ کی پٹی میں امداد کے لیے داخلے کی اجازت کا اجرا بھی شامل ہے لیکن صہیونی دشمن اس میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔
مزید پڑھیں: فلسطینی مجاہدین صیہونیوں کو خوب سبق سکھا رہے ہیں
القسام کے ترجمان نے اس سلسلے میں خبر دی کہ قطری ثالثوں کی طرف سے صیہونی حکومت کی تحویل میں 200 فلسطینی بچوں اور 75 فلسطینی خواتین کی رہائی کے بدلے صیہونی خواتین اور بچوں کی رہائی کی کوششیں کی گئیں۔