سچ خبریں: عراقی سرزمین میں امریکی فوجیوں کی زیادہ تعداد کو مشکوک قرار دیتے ہوئے عراقی پارلیمنٹ کے رکن نے انکشاف کیا کہ واشنگٹن کے دعوے کے برعکس عراقی فوج کو تربیت دینے کا مقصد صرف اس ملک میں امریکی سفارت خانے کی حفاظت کرنا ہے۔
المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی پارلیمنٹ کے رکن جاسم العطوانی نے پیر کے روز المعلومہ نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے عراق کے اندر امریکی فوجی اہلکاروں کی بڑی تعداد کو حیران کن قرار دیا اور ان کی نگرانی کی سنگین ضرورت پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: عراق میں حالیہ امریکی اقدامات کے پس پردہ حقائق ایک سینئر عراقی تجزیہ کار کے نقطہ نظر سے
عراقی قانون ساز نے ذمہ دار حکام سے دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے فوجی معاہدے کی نگرانی اور ان امریکی فوجیوں کی تعداد پر خصوصی توجہ دینے کو کہا جو فوجی دستوں کی تربیت اور مشاورت کے مشن کو لے کر عراق میں موجود ہیں۔
العطوانی نے اپنے انٹرویو کے ایک اور حصے میں تاکید کی کہ ہمارے پاس ایسی اطلاعات ہیں جو عراق میں امریکی فوجیوں کی بہت زیادہ تعداد کی نشاندہی کرتی ہیں جبکہ اتنی بڑی تعداد صرف عراقی سکیورٹی فورسز کی عسکری تربیت اور ان کی مدد کے لیے نہیں ہے۔
عراقی ایوان نمائندگان کے رکن نے کہا کہ مشترکہ آپریشن کا ہیڈ کوارٹر جس میں امریکہ سمیت غیر ملکی سکیورٹی فورسز اور عراقی افواج بھی شامل ہیں، صحیح اعداد و شمار اور ملک میں ان فورسز کی نوعیت کو جانتا ہے۔
العطوانی نے مزید کہا کہ ایوان نمائندگان کے ارکان کی حیثیت سے ہم عراق میں امریکی افواج کی موجودگی کے شدید مخالف ہیں، خاص طور پر ان خطرناک اشاریوں کے ساتھ جو ملک کے اندر غیر ملکی لڑاکا افواج میں اضافے کی نشاندہی کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: عراق میں امریکی فوجی نقل و حرکت کی وجہ؟
یاد رہے کہ عراق کے اندر امریکی افواج کی مبہم موجودگی بدستور جاری ہے جبکہ واشنگٹن حکومت کے اس تعداد کے بارے میں تضادات ہمیشہ موجود رہے ہیں ،وہ کبھی فوجی مدد اور مشورے کے لیے اپنی موجودگی کا دعویٰ کرتی ہے اور کبھی عراق میں فوجی کاروائیوں کو اس کی وجہ قرار دیتی ہے۔