سچ خبریں:امریکی آن لائن میڈیا انٹرسیپٹ کے مطابق امریکی فوج کی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ عراق اور شام میں اس فوج کے اڈوں سے ہتھیار اور حساس آلات چرائے گئے ہیں۔
انٹرسیپٹ نے لکھا ہے کہ پینٹاگون شاید اب بھی ان چوریوں کی مکمل حد کو نہیں سمجھ سکا۔
اس رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ اس سال کے آغاز میں امریکی فوج کی تحقیقات میں عراق میں چوری ہونے والے اس فوج کے گائیڈڈ میزائل لانچ سسٹم اور ڈرون سمیت بہت سے حساس ہتھیار اور آلات ملے ہیں۔
انٹرسیپٹ بیس نے اس سال کے شروع میں اطلاع دی تھی کہ 2020 اور 2022 کے درمیان عراق اور شام میں امریکی فوجیوں کے لاکھوں ڈالر مالیت کے فوجی سازوسامان کی ایک قابل ذکر مقدار چوری ہوئی تھی۔
اس رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ فروری میں فوجی تفتیش کاروں کو پتہ چلا کہ 162,500 ڈالر مالیت کے 13 کمرشل ڈرون عراق کے شہر اربیل میں امریکی تنصیبات سے گزشتہ سال کسی وقت چوری ہوئے تھے۔ تفتیشی افسروں نے اس واقعے کے لیے کسی مشتبہ شخص کی شناخت نہیں کی اور نہ ہی ان کی رپورٹ فائل میں کوئی سراغ ہے۔
دی انٹرسیپٹ نے لکھا، ایک اور تحقیقات نے یہ بھی طے کیا ہے کہ متعدد ہتھیار اور حساس آلات بشمول جیولین میزائل لانچر سے تعلق رکھنے والے کیمروں اور یونٹس کو عراقی دارالحکومت میں یونین 3 بیس کے اندر یا اس بیس کے راستے میں چوری کیا گیا تھا۔
امریکی انسپکٹرز نے دعویٰ کیا کہ ان چوریوں میں اندرونی ایجنٹوں کے ملوث ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے اور انہوں نے تحقیقات کے بارے میں اپنی رپورٹ فائل میں لکھا ہے کہ اس چوری میں کوئی بھی معروف امریکی اہلکار ملوث نہیں ہے اور ممکنہ طور پر مقامی لوگ اس چوری کے مشتبہ ہیں۔
مشہور خبریں۔
لاوروف نے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے لیے روس کی شرط کا اعلان کیا
اگست
فلسطینی مزاحمتی تحریک کا صیہونی قیدی کا جنازہ صیہونیوں کے حوالے کرنے کا اعلان
فروری
حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان کردیا
اپریل
رمضان المبارک میں دکھائے جانے والے خصوصی ڈرامے
مارچ
موجودہ حکومت پر دوست ممالک اعتبار نہیں کرتے،شوکت ترین
نومبر
امریکہ خیالی دشمن بنانا بند کرے: چین
جنوری
وفاقی کابینہ نےمنی بجٹ کی منظوری دےدی: فواد چوہدری
دسمبر
اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود کے معاملے پر محتاط رہنے کی توقع
جون