سچ خبریں:عراقی وزیر اعظم اور سعودی ولی عہد نے دوطرفہ تعاون کی ترقی پر زور دیتے ہوئے مشترکہ فنڈ کے قیام سمیت متعدد معاشی امور پر اتفاق کیا۔
عراقی سرکاری نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی اور سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے باہمی تعاون کے امکانات اور اسے تمام شعبوں میں مستحکم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیانیز خطے اور دنیا میں مشترکہ تشویش کے امور پربات چیت کی،دونوں ممالک کے مابین باہمی تعاون اور رابطوں کی سطح پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دونوں فریقوں نے سیاست ، سلامتی ، فوجی ، تجارت ، سرمایہ کاری اور ثقافت کے مفادات میں تعاون کے طول و عرض کو جاری رکھنے اورمضبوط کرنے کے عزم پر بھی زور دیا۔
عراقی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ الکاظمی اور بن سلمان نے دونوں ممالک کے مابین تجربے کے تبادلے کے ذریعے شدت پسندی اور دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر تعاون اور مشترکہ ہم آہنگی کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا رپورٹ کے مطابق کہ دونوں فریقین نے اس بات پر نوٹس لیتے ہوئے معاہدوں پر عمل درآمد اور مفاہمت کی یادداشت پر زور دیانیز دونوں ممالک کے متعلقہ سکیورٹی مراکز نے خطے اور دنیا کو لاحق خطرے پر زور دیا ہے اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی اتحاد کے ساتھ کام کرنے کی عراق کی کوششوں کی حمایت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے، دونوں فریقین نے دونوں ممالک کے مابین سرحدوں کو محفوظ بنانے میں مشترکہ تعاون کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے مندرجہ ذیل امور پر اتفاق کیا:
1۔ تین ارب ڈالر مالیت کے مشترکہ فنڈ کا قیام
2۔ تنظیم پیٹرولیم کے فریم ورک کے اندر تیل کے میدان میں تعاون اور ہم آہنگی کو جاری رکھنے کی ضرورت کے ساتھ عراق ، سعودی عرب کوآرڈینیشن کونسل کے تحت مشترکہ ایکشن پلان کو توانائی ، قابل تجدید توانائی اور ایکٹیویشن کے شعبے میں تعاون،(اوپیک) اور اس معاہدے کی دفعات پر مکمل پابندی اور معاوضہ کے طریقہ کار اور تمام فیصلوں کے عزم پر اتفاق رائے سے تیل کی عالمی منڈیوں کو استحکام بخشنے کے لئے اتفاق کیا گیا۔
3۔ بجلی کی فراہمی کے منصوبے پر عمل پیرا ہونا۔
4 ۔کثیرالجہتی سفارت کاری کے فریم ورک میں باہمی تعاون اور توثیق کے تال میل کو مضبوط بنانا۔
5 ۔سعودی کمپنیوں کے سرمایہ کاری کے مواقع کو بڑھانا اور انھیں عراق میں اپنی سرگرمیوں کے دائرہ کار کو وسعت دینے کی دعوت دینا نیز تعمیر نو کی کوششیں جاری رکھنا۔