سچ خبریں:اقوام متحدہ میں روسی مندوب کا کہنا ہے کہ یوکرین جنگ کے بعد روس کے خلاف کیے جانے والے اقدامات سے عالمی سطح پر معاشی جنگ شروع ہونے کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔
اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب ویسلی نبنزیا نے یوکرین کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مغربی ملکوں پر ماسکو کی پیش کردہ تمام تجاویز کو مسترد کردینے کا الزام عائد کیا ،انہوں نے کہا کہ مغربی ملکوں نے نیٹو کے پھیلاؤ کے بارے میں روس کی تشویش دور کرنے کے حوالے سے ہماری تمام تجاویز مسترد کردیں اور جنگ شروع ہونے کا اتنظار کیا تا کہ اس بہانے سے روس کی سرکوبی کی مہم چلا سکیں ۔
ویسلی نبنزیا کا کہنا تھا کہ روس کے خلاف امریکہ اور یورپ کی اقتصادی جنگ میں پائی جانے والی شدت اور سرعت سے پتہ چلتا ہے کہ مغرب والے ہمارے خلاف طویل جنگ کی تیاری کر چکے تھے ، مذکورہ روسی عہدیدار نے کہا کہ یہ جنگ یوکرین کی جنگ نہیں بلکہ روس کے خلاف مغرب کی پراکسی وار یا نیابتی جنگ ہے، اقوام متحدہ میں روس کے سفیر نے واضح کیا کہ ہمیں یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے حوالے سے مغربی ملکوں کے منصوبوں کے بارے میں کوئی غلط فہمی تھی اور نہ ہے۔
دوسری جانب یورپی کونسل کے سربراہ چارل میشل نے کھل کر کہا ہے کہ روس کے اثاثوں کو ضبط کرکے مارکیٹ میں بیچ دیا جائے اور ان کی فروخت سے حاصل آمدنی کو یوکرین کی تعمیر نو پر خرچ کیا جائے ، انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر اس بات کے قائل ہوچکے ہیں کہ روس کے اثاثوں کو منجمد کرنا ہی نہیں بلکہ انہیں ضبط اور فروخت کرکے یوکرین کی تعمیرنو کے لیے خرچ کرنا بھی ضروری ہے۔
یاد رہے کہ یورپی یونین کی جانب سے روس کے ضبط شدہ اثاثوں کو یوکرین کی تعمیر نو کے لئے فروخت کرنے کی تجویز ایسے وقت میں پیش کی گئی ہے جب امریکہ پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ وہ ایسی کسی بھی قسم کی ہر تجویز کا خیر مقدم کرے گا،امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے حال ہی میں کہا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ قانون سازی کے ذریعے روس کے ضبط شدہ اثاثوں کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم براہ راست یوکرین کو دینے کا ارادہ رکھتی ہے ۔