سچ خبریں: مقبوضہ علاقوں میں کرائے گئے ایک نئے سروے کے نتائج بتاتے ہیں کہ نیتن یاہو کی پوزیشن مزید گر گئی ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ علاقوں میں کیے گئے ایک نئے سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ طوفان الاقصیٰ کے بعد نیتن یاہو کی پوزیشن مزید گر گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونیوں کی نظر میں نتین یاہو کی کیا حیثیت ہے؟
صیہونی اخبار معاریو کے ذریعہ کرائے جانے والے ایک سروے کے نتائج سے پتا چلتا ہے کہ اگر صیہونی ریاست میں انتخابات ہوتے ہیں تو نیتن یاہو کی قیادت والی لیکوڈ پارٹی 17 نشستیں جیت سکے گی جب کہ بنی گانٹز کی پارٹی 42 نشستیں جیت لے گی۔
حکومتی اتحاد میں شامل جماعتیں اپنی اکثریت کھو دیں گی اور صرف 42 سیٹیں جیت پائیں گی جبکہ اپوزیشن دھڑے میں شامل جماعتوں کو 120 کنیسٹ سیٹوں میں سے 78 سیٹیں ملیں گی۔
اس سروے کے مطابق 50% اسرائیلی اس حکومت کے وزیر اعظم کے لیے گینٹز کو صحیح انتخاب سمجھتے ہیں جبکہ صرف 29% نیتن یاہو کو اس عہدے کے لیے موزوں سمجھتے ہیں۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ فلسطین میں نیتن یاہو کی مقبولیت ختم
13% صیہونیوں نے کہا کہ موساد کے سابق سربراہ یوسی کوہن نیتن یاہو سے زیادہ لیکوڈ پارٹی کی سراباہ بننے کے حقدار ہیں جبکہ 12 فیصد نے صیہونی وزیر جنگ یوو گیلنٹ کو لیکوڈ کی صدارت کے لیے نیتن یاہو سے زیادہ قابل شخص قرار دیا۔