سچ خبریں: بین الاقوامی برادری کی طرف سے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبے کی مخالفت پر زور دیتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ میں کئی دہائیوں سے ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو روک رہا ہوں کیونکہ میں اسے اسرائیل کے لیے ایک وجودی خطرہ سمجھتا ہوں۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ فلسطینی ریاست کا قیام اسرائیل کے لیے ایک وجودی خطرہ ہے، دعویٰ کیا ہے کہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی پر تل ابیب کا مکمل سکیورٹی کنٹرول ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حکومت اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان تعلقات
کل ایک تقریر میں نیتن یاہو نے کہا کہ میں نے حکومت کو ایک تجویز پیش کی ہے کہ اسرائیل یکطرفہ طور پر فلسطینی ریاست کے قیام کو مسلط کرنے کی کوشش کی مخالفت کرے گا، اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم بین الاقوامی حکم ناموں کے سامنے سر تسلیم خم کرنے سے انکار کرنے میں متحد ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے کابینہ کے فیصلے کے مطابق یہ قانون صیہونی پارلیمنٹ میں جمع کرایا ہے جو ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے خواہاں بین الاقوامی حکم ناموں کی مخالفت کرتا ہے اور مجھے امید ہے کہ مجوزہ قانون کی وسیع پیمانے پر حمایت کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس قانون کی منظوری سے دنیا کو دکھایا جائے گا کہ اسرائیل میں تل ابیب پر فلسطینی ریاست مسلط کرنے کی بین الاقوامی کوششوں کے خلاف ایک وسیع معاہدہ ہے۔
نیتن یاہو نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ میں وہ ہوں جس نے کئی دہائیوں سے فلسطینی ریاست کے قیام کو روکا ہے، جس سے ہمارے وجود کو خطرہ لاحق ہے اور گزشتہ سال 7 اکتوبر کے حملے کے بعد میری مخالفت مزید مضبوط ہوئی ہے۔
صیہونی وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ میرا موقف واضح ہے،کسی بھی صورت میں، کسی مستقل معاہدے کے ساتھ یا اس کے بغیر، اسرائیل مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی سمیت پورے غرب اردن کے علاقے پر مکمل سکیورٹی کنٹرول برقرار رکھے گا۔
مزید پڑھیں: صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے بن سلمان کی تین شرائط
نیتن یاہو کی جانب سے فلسطین کی آزاد ریاست کے قیام کی مخالفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب فلسطین 2012 میں اقوام متحدہ کا مبصر رکن بنا تھا اور اس تنظیم کے 193 رکن ممالک میں سے اب تک 139 ممالک فلسطین کو ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کر چکے ہیں۔
مشہور خبریں۔
اوباما بھی کورونا سے نہیں بچ سکے
مارچ
وہ جرنیل جو یوکرین میں جنگ ختم کر سکتے ہیں
فروری
کیا امریکہ اور برطانیہ روس سے یوکرین کا بدلہ شام میں لیں گے؟
دسمبر
کیا امریکہ کے ساتھ سکیورٹی معاہدے کسی کام آئیں گے؟
مئی
سینٹکام دہشت گردوں کے کمانڈر کی سعودی اعلی عہداروں کے ساتھ ملاقات
مئی
غزہ میں جاری نسل کشی پر سلامتی کونسل کا اظہار تشویش
جنوری
امریکی انٹیلی جنس نے بھارت اور پاکستان کے مابین طولانی جنگ ہونے کا اندیشہ ظاہر کردیا
اپریل
ٹرمپ کو دیے جانے والے سعودی تحفے نقلی نکلے
اکتوبر