سچ خبریں: قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان محمد نعیم نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنا سوال سے باہر ہے۔
نعیم نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ یروشلم کے حوالے سے امارت اسلامیہ کا موقف مضبوط اور واضح ہے۔ بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول اور تمام امت اسلامیہ کا مشترکہ اور مقدس قدر ہے اسرائیل فلسطین میں جو کچھ کر رہا ہے وہ بہت بڑا اور صریح ظلم ہے۔
اس طالبان عہدیدار نے مزید کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے اور اس ملک کے ساتھ تعلقات کا مسئلہ نہیں ہے اور امارت اسلامیہ کی پالیسی اسلامی شریعت اور افغانستان کے قومی مفادات کی روشنی میں رہی ہے۔
محمد نعیم نے یہ وضاحتیں ان لوگوں کو دیں جنہوں نے صیہونی حکومت کے ساتھ رابطے کے امکان سے انکار نہیں کیا جیسا کہ طالبان کے ترجمان نے الجزیرہ کے ساتھ گفتگو میں اعلان کیا ہے۔
طالبان نے بارہا اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت ناجائز ہے اور یہ گروہ فلسطینی عوام کے حق کو تسلیم کرتا ہے۔
طالبان کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی نے طالبان کے حوالے سے اس گروہ کے مؤقف کے بارے میں کہا کہ مسلمانوں کو مسئلہ فلسطین اور مسجد اقصی جو کہ مسلمانوں کے قبلہ اول ہے کو نہیں بھولنا چاہیے۔
انہوں نے سمجھوتہ کرنے والی حکومتوں سے بھی کہا کہ وہ فلسطین کے بارے میں کوئی شرمناک معاہدہ نہ کریں۔
دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی مسئلہ فلسطین کے بارے میں کہا کہ اسرائیل ایک ناجائز صیہونی حکومت ہے اور ہم اسے کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل امت اسلامیہ کے جسم میں ایک رسولی ہے قدس مسلمانوں کا مشترکہ مسئلہ ہے اور تمام مسلمانوں کو اس کے گرد متحد ہونا چاہیے۔