سچ خبریں: برطانوی اخبار ٹائمزنے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت گزشتہ دو ماہ کی شہادتوں کی کارروائیوں اور متعدد اسرائیلیوں کی ہلاکت کا بدلہ کی خاطر حماس کے کچھ رہنماوں کو قتل کرنے کے لئے ایک قاتل دستہ بیرون ملک بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
حماس کو مغربی ایشیا اور یورپ کی انٹیلی جنس سروسز کی جانب سے عبوری صیہونی حکومت کو قتل کرنے کے منصوبے کے بارے میں انتباہات موصول ہوئے ہیں۔
اس کے بعد رپورٹ میں حماس کے دو سینئر رہنماؤں صالح العروری اور زاهر جبارین کو قتل کے ہدف کے طور پر نامزد کیا گیا، العروری مغربی کنارے میں خفیہ ملٹری نیٹ ورکس کے ڈائریکٹر کے طور پر اور جبارین کو اس قتل کی مالی اعانت کا ذمہ دار قرار دیا۔
مقبوضہ فلسطین کے علاقے العاد میں گزشتہ ہفتے کی شہادت کے آپریشن کے بعد صیہونی حکومت نے ذرائع ابلاغ کے ذریعے غزہ میں حماس کے رہنما یحییٰ السنوار کو قتل کرنے کے ارادے کیا تھا لیکن صہیونی میڈیا نے اس ہفتے اعلان کیا کہ حماس کے رہنما یحییٰ السنوار کو قتل کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ صیہونی تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ السنوار کے قتل کا مطلب غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت اور فلسطینی گروہوں کے درمیان جنگ کا آغاز ہے اور اس طرح کی جنگ غزہ کی حقیقت کو تبدیل نہیں کرے گی۔