سچ خبریں:مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملہ اور 5 بچوں کو نشانہ بنانا جنگی جرم ہے جس پر ہیگ کی عدالت میں مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔
غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی حالیہ جارحیت کے دوران قابضین نے شور مچایا کہ فلسطینی مزاحمت کے راکٹوں سے متعدد بچے جاں بحق ہوئے ہیں تاہم عبرانی ذرائع نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا کہ انہوں نے غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع الفلوجہ کے علاقے جبالیہ کے قبرستان کو کو نشانہ بنایا، اس حملے میں ایک فلسطینی خاندان کے 4 افراد سمیت 5 بچے شہید ہوئے۔
واضح رہے کہ حالیہ برسوں میں غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں صیہونی حکومت کے فضائی حملے ظاہر کرتے ہیں کہ ان حملوں میں شہید ہونے والوں میں 70 فیصد عام شہری ہیں، گارڈین اخبار اور دیگر ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق صیہونی حملوں 56 سے زائد فلسطینی بچے شہید ہوئے ہیں۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت (دی ہیگ) میں غزہ جنگ کے متاثرین کی قانونی ٹیم کے رکن Tristino Mariniello نے الجزیرہ کے ساتھ بات چیت میں جبالیہ میں پانچ فلسطینی بچوں کی شہادت کے بارے میں کہا کہ صیہونی اخبار ہارٹیز کی رپورٹ حقیقت کو ظاہر کرتی ہے اور یہ تباتی ہے کہ 7 اگست کو کیا ہوا نیز اس اخبار نے کئی فلسطینی بچوں کے قتل کا انکشاف کیا ہے۔
مشہور خبریں۔
وزیر اعظم نے سبسڈی کے لیے رجسٹریشن کا عمل تیز کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں
دسمبر
تہران اور ریاض کے درمیان معاہدے کے بعد سعودی عرب اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات ختم
مئی
شام کی عرب لیگ میں واپسی
فروری
لندن اسرائیلی جنگی جرائم کی حمایت کر رہا ہے: برطانوی رکن پارلیمنٹ
دسمبر
صیہونیوں کی مخالفت کے جرم میں انڈونیشیا ورلڈ کپ کی میزبانی سے محروم
مارچ
پرویز الہٰی کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
مارچ
یوکرین کا بحران سیاسی طور پر حل ہونا چاہیے:ایران
جولائی
ٹیکنالوجی کمپنی ’’ایپل‘‘ کے خلاف مقدمہ دائر
مارچ