سچ خبریں: صیہونی کنیسٹ ریسرچ سینٹر کی تحقیق کے مطابق صہیونی فوج میں 25 سال سے کم عمر کے افراد میں خودکشی موت کی دوسری بڑی وجہ ہے۔
اس تحقیق کے مصنفین کے مطابق اسرائیلی فوجیوں میں نفسیاتی مسائل میں اضافہ ان کی خودکشی کی بڑی وجہ ہے اور اس کی سب سے اہم وجوہات ذہنی اور سماجی دباؤ بالخصوص سیکیورٹی حالات اور جنگی حالات میں مسلسل موجودگی ہیں۔
اس تحقیق کے ایک اور حصے میں یہ بتایا گیا ہے کہ فوج میں خودکشی کے بہت سے واقعات کو نفسیاتی مسائل کے طور پر درجہ بندی نہیں کیا جاتا، کیونکہ خودکشی کرنے والے زیادہ تر فوجی ایک طویل عرصے سے مستقبل کے بارے میں پریشانی میں مبتلا تھے اور کچھ وقت اس حالت میں گزارتے تھے۔ وہ غضب ناک ہو چکے تھے اور فوجی ڈھانچے اور یہاں تک کہ اس سیاسی ڈھانچے سے بھی بیگانہ ہو چکے تھے جس نے انہیں فوج میں خدمات انجام دینے پر مجبور کیا۔
رپورٹ کے تسلسل میں، Knesset نے اپنی تحقیق کے نتائج کی اطلاع دی: سال 2006 اور 2015 کے درمیان، صیہونی حکومت نے چار جنگیں دیکھیں، ایک لبنان کے ساتھ 2006 اور غزہ کی پٹی پر تین حملے 2014-2012- 2008 میں ہوئے جس کی وجہ سے حکومت کی فوج نے جب غزہ کی پٹی پر حملہ کرنے کے لیے اپنی زمینی فوج کا استعمال کیا تو اس عرصے میں اسرائیلی فوج کی ایک چوتھائی ہلاکتیں خودکشی کے نتیجے میں ریکارڈ کی گئیں۔
ان اعدادوشمار کی تفصیلات پر نظر ڈالیں تو ہتا چلے گا کہ 2011 میں 21 اسرائیلی فوجیوں نے 2012 میں 14 اور 2013 میں 6 فوجیوں نے خودکشی کی جبکہ 2014 سے 2021 کے درمیان خودکشی کرنے والے فوجیوں کی تعداد 100 تک پہنچ گئی جن میں سے زیادہ تر نے اپنے یونٹوں میں اور معمول کی خدمت کے دوران خودکشی کی۔