سچ خبریں:یورونیوز کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے منگل کے روز کہا کہ اسرائیل نے گزشتہ مئی میں غزہ کی پٹی کے ساتھ حالیہ تنازع میں فلسطینیوں کے گھروں کو، غیر قانونی طور پر تباہ کر کے اجتماعی سزا کا جرم کیا۔
اس بین الاقوامی تنظیم نے صیہونی حکومت کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے جنگی جرائم قرار دیا لیکن صیہونی حکومت کو اس جارحیت کا آغاز کرنے والے کے طور پر متعارف کرانے سے انکار کردیا۔
اس بیان کے ایک حصے میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حملے فلسطینیوں کے گھروں کی غیر قانونی تباہی کا باعث بنے، جو کہ بہت سے معاملات میں بغیر کسی وجہ یا فوجی ضرورت کے کیے گئے اور اسے عام شہریوں کے خلاف اجتماعی سزا کی ایک شکل سمجھا جاتا ہے۔
اس بین الاقوامی تنظیم کے مطابق اسرائیل نے نامناسب فضائی حملے کیے جو غزہ کی پٹی میں عام شہریوں کی ہلاکت اور رہائشی عمارتوں کی تباہی کا باعث بنے۔
اس سلسلے میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ فضائی حملوں کی پہلی رات جو کہ 9 مئی کو تھی، اسرائیل کے درست اور گائیڈڈ بموں نے القدس ہیکل کے تین سینئر کمانڈروں کو ہلاک کر دیا جس میں دس عام شہری بھی مارے گئے۔
ان بموں نے غزہ شہر کے گنجان آباد علاقوں کو نشانہ بنایا اور ان خاندانوں کو نشانہ بنایا جب وہ اپنے گھروں میں سو رہے تھے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ آپریشن کے منصوبہ سازوں نے بڑے پیمانے پر شہریوں کی ہلاکت کو نظر انداز کیا۔