سچ خبریں: بین الاقوامی تعلقات کے سربراہ رائد عامر نے کہا کہ مغربی کنارے میں بھاری سزاؤں اور عمر قید کی سزا پانے والے کل 369 فلسطینی قیدیوں میں سے بقیہ 36 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا جائے گا، جن میں سے 24 قیدیوں کو فلسطین کی سرزمین سے باہر دیگر علاقوں میں بھیج دیا جائے گا۔
رہا کیے گئے فلسطینی قیدیوں کی صحت کی صورتحال
راد عامر نے 4 آزاد فلسطینی قیدیوں کی تشویشناک حالت کے باعث انہیں اسپتال منتقل کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صہیونی افواج کے نامناسب رویے اور اسرائیلی جیلوں اور حراستی مراکز میں ان پر ڈھائے جانے والے ظلم و ستم کی وجہ سے تمام قیدیوں کی صحت انتہائی تشویشناک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 7 اکتوبر سے اب تک ظلم و ستم کے باعث 58 اسیروں کی موت ہو چکی ہے، جن میں سے 38 کا تعلق غزہ کی پٹی سے اور 20 کا تعلق مغربی کنارے سے ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تمام فلسطینی اسیران صیہونی حکومت کی جیلوں اور حراستی مراکز میں قید ہیں۔
رعد عامر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ قابض صہیونی قیدی حراستی مراکز کے اندر فاقہ کشی اور طبی غفلت کی پالیسی سے کام لیتے ہیں اور انسانی سلوک نہیں کرتے اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری نہیں کرتے۔
دوسری جانب فلسطینی قیدیوں کے کلب کے بین الاقوامی تعلقات کے سربراہ نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے جلد از جلد مداخلت کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اسرائیلی جیلوں اور حراستی مراکز میں فلسطینی قیدیوں کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے تاکہ صیہونی حکومت کی غاصب فوج اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے وحشیانہ اقدامات سے ان کی زندگی اور قسمت کو بچایا جا سکے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
ایران کے خلاف ڈرون نیٹ ورک بنانے کے لیے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جدوجہد
ستمبر
صیہونی حکومت کی کابینہ کی طرف سے خطرناک منصوبوں کی منظوری کا کیا مطلب ہے؟
مئی
لبنان میں سیاسی کھیل، سعد حریری کے استعفے کے پیچھے مخفی مقاصد
جولائی
چین اور شام کی قربت تل ابیب کی گھبراہٹ کا باعث کیوں؟
اگست
سعودی عرب میں خوف کی بادشاہی؛مغربی تحقیق
اگست
اسرائیل فضائی ناکہ بندی کے ڈراؤنے خواب میں
مئی
کیا لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی ہونے والی ہے؟
اکتوبر
یوکرین کو دور تک مار کرنے والے امریکی ہتھیاروں کی اجازت دینے پر فرانس کا ردعمل
نومبر